بی جے پی اور ایم ائی ایم میں یکسانیت‘ دونوں ملک کی تقسیم کی راہ پر ‘ راہول گاندھی کا حیدرآباد میں خطاب

کانگریس صدر راہول گاندھی نے اس بات کا ذکر کیا کہ مہاتما گاندھی‘ جواہرلال نہرو‘ اندرا گاندھی اور راہول گاندھی کی تمام کوششیں مضبوط سکیولر ملک کی تشکیل رہی ہے۔
حیدرآباد۔کانگریس صدر راہول گاندھی نے ہفتہ کے روز کہاکہ راہول گاندھی نے کہاکہ مجلس اتحاد المسلمین( ایم ائی ایم ) اور بی جے پی میں کوئی فرق نہیں ہے‘ اور دونوں فرقہ واریت کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔

تاریخی چارمینار کے دامن سے راجیو سدبھاؤنا یاترا کے دوران راہول نے کہاکہ’’ دونوں بی جے پی اور ایم ائی ایم کی سونچ میں یکسانیت ہے اوریہ سونچتے ہیں کہ ملک کو فرقہ واریت کی بنیاد پر تقسیم کردیں‘‘

۔مذکورہ راجیو سدبھاؤنہ یاترا ‘1990میں سابق چیف وزیراعظم راجیو گاندھی کے تاریخی چارمینا ر کے دورے کی یاد میں نکالی جاتی ہے۔ پارٹی پرچم کشائی کے بعد راہول گاندھی نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے مقصد سے نکالی جانے والی یاترا کی شروعات کی۔

کانگریس صدر راہول گاندھی نے اس بات کا ذکر کیا کہ مہاتما گاندھی‘ جواہرلال نہرو‘ اندرا گاندھی اور راہول گاندھی کی تمام کوششیں مضبوط سکیولر ملک کی تشکیل رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ’’ ان لوگوں نے کبھی بھی اسی مخصوص مذہب کے لئے کام نہیں کیا‘ ائینی طور پر ہم ہندوستان میں رہ رہے ہیں‘ مگر اس ملک کے تمام لوگ مساوی ہے۔ انہیں اس ملک پرامن زندگی گذارنے کا پورا حق حاصل ہے‘‘۔

تاہم انہوں نے پہلی مرتبہ وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے فالورس کے متعلق مبینہ طور پر کہاکہ یہاں لوگ ملک کو تقسیم کرنے کرنے کی کوشش میں نفرت پھیلانے کاکام کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ’’ اس ملک میں کوئی بھی خود کو محفوظ نہیں سمجھ رہا ہے‘ چاہے وہ دلت ہوں‘ یاپھر قبائیلی ‘ مسلمان ہوں یا عورتیں۔ یہ تمام لوگ خوف کے سایہ میں زندگی گذا رہے ہیں‘‘۔

راہول گاندھی نے مودی کو پارلیمنٹ میں وی ڈی ساورکر کی تصوئیر لگانے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ’’ جب گاندھی جی اور بہت سارے کانگریس لیڈرس جیل میں تھے اس وقت ساورکر نے انگریزوں کو معافی نامہ لکھاتھا۔ ساورکر کوئی ویر نہیں ہے‘‘۔

کانگریس صدر نے ایم ائی ایم پر الزام عائد کیا کہ وہ بالراست اترپردیش‘ مہارشٹرا اور تلنگانہ میں بی جے پی کی مددکررہی ہے۔انہوں نے مبینہ طورپر کہاکہ ’’ ٹی آر ایس پارلیمنٹ میں بی جے پی کی مدد کررہی ہے اور ایم ائی ایم تلنگانہ میں ٹی آر ایس کے ساتھ کھڑی ہے۔

مذکورہ تینوں سیاسی جماعتیں آپس میں ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں‘‘۔ قبل ازیں راہو ل گاندھی نے متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر کے روشیا کو سدبھاؤنہ ایوارڈ سے بھی نوازا ۔