بوسنیا نے بڑی پیمانے پر مسلما نوں کی نسل کشی کرنے کے قصور وار قراردئے جانے کے بعد بوسیناین سرب جنگ کے فوجی لیڈر راٹکومالڈیک کو عمر قید کی چہارشنبہ کے روز سزا سنائی۔مذکورہ 74سالہ فوجی لیڈر پر دو نسل کشی ‘ نو کیس انسانیت ‘ اور جنگ جرائم میں بلکان تنازعات1992سے1995کے دوران پیش ائے تنازعات کی سبب ان پر فرد جرم نافذ کیاگیا ۔
اسی دوران 100,000لوگ مارے گئے وہیں پر 202ملین لوگ سی این این کے پیش کردہ اعداد وشمار کے مطابق بے گھر ہوئے۔جج نے مالڈیک پر سراجیو میں خطرناک گولی باری اور شیلنگ پر غور وخوص کیا۔ جج نے کہاکہ ’’ مذکورہ جرائم خطرناک او رانسانیت کے خلاف دلدہلادینے والے واقعات انجام دئے ہیں‘‘۔
سراجیو میں مارے گئے بچوں کی والدین کی اسوسیشن کے حوالے سے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے فیکریٹ گرابویکا نے کہاکہ ’’ جس سزاکے مالڈیک حقد ار ہیں وہ انہیں نہیں ملی‘‘۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ ’’ مگر ہم پھر بھی ہم اس فیصلے سے کچھ حد تک مطمئن ہیں۔ یہ کافی ضروری تھا اس کو عمر قید کی سزا ملے۔
میں اس لئے بھی خوش ہوں کیونکہ ا س فیصلے میںیہ بات ثابت ہوگئی کہ عام شہریوں پر سراجیوا میں دہشت گردی اور گھات لگا کر گولی مارنے کاکام کیاگیا ہے جس میں1600بچے قتل کردئے گئے تھے‘‘