نئی دہلی : مالے گاؤں بم بلاسٹ میں ملزم پائی جانے والی سادھوی پرگیہ سیاست میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔ وہ بی جے پی کی ٹکٹ سے مدھیہ پردیش کے بھوپال سے لوک سبھا انتخابا ت میں حصہ لے رہی ہیں ۔ انہوں نے آج ایک اور متنازعہ بیان دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے بابری مسجد کا انہدام کیا تھا ۔ میں وہاں جاؤں گی اور رام مند رکی تعمیر میں حصہ لوں گی ۔اور ہمیں ایسا کرنے سے کوئی روک نہیں سکتا ۔ سادھوی نے کہا کہ رام کروڑہا ہندوؤں کی آستھا کی علامت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میر باقی نے مندر کا ر وپ بدل کر اس کا نام بابری مسجد رکھا او گنبدوں کی تعمیر کروائی ۔ واضح رہے کہ سادھوی پرگیہ نے ہفتہ کو ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ رام مندر یقینی طور پر منایا جائے گا ۔
انہو ں نے کہا کہ یہ ایک شاندارمندر ہوگا ۔ سادھوی پرگیہ نے بابری مسجد کو مسمار کرنے کے لئے وہ بابری مسجد کے اورپر چڑھی تھیں او راس کو گرانے کیلئے مدد بھی کی تھی ۔ مجھے فخر ہے کہ ایشور نے مجھے یہ موقع دیا اور طاقت دی او رمیں نے یہ کام کیا ۔ اب وہیں رام مندر بنے گا۔ الیکشن کمیشن نے فوراً ان کے اس بیان کو نوٹ لیتے ہوئے انہیں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کو نوٹس جاری کردیا ۔
اس سے قبل 2008ء میں ممبئی میں ہوئے دہشت گردانہ حملو ں میں شہید ہوئے اے ٹی ایس ہیمنت کرکرے کے بارے میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کی موت ان کی شراپ یعنی بد دعا سے ہوئی ہے ۔ حالانکہ بی جے پی نے پرگیہ ٹھاکر کے اس بیان کو ان کا ذاتی بیان بتا کر خود کو الگ کرلیا ۔ لیکن سادھوی کے اس بیان سے بی جے پی خاموش نظر آرہی ہے ۔