بابری مسجد مسلمانوں نے لئے صبح قیامت تک اسی مقام پر قائم رہے گی۔مسجد معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی قابل قبول‘

نائب صدر مسلم پرسنل لاء بورڈمولانا سید شاہ فخر الدین اشرف اشرفی الجیلانی کا بیان
حیدرآباد۔خصوصی بات چیت میں مولانا سید فخر الدین اشرف اشرفی الجیلانی نائب صدر کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہاکہ بابری مسجد کی کسی متبادل مقام پر تعمیر کے متعلق تمام تجاویز نہ صر مسلم پرسنل لاء بورڈ بلکہ ان کے لئے ذاتی طور پر بھی ناقابل قبول ہیں۔

مولانا سید فخر الدین اشرف اشرفی الجیلانی نے کہاکہ بابری مسجد کی ملکیت کا مقدمہ عدالت میں زیردوراں ہے اور اس پر سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ سناتا ہے وہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے لئے قابل قبول ہے۔

انہو ں نے کہاکہ اس کے علاوہ یہ بات نہ تو بورڈ کے لئے منظور ہوگی او رنہ ہی مسلمان اس بات کو قبول کریں گے کہ بابری مسجد کی تعمیر کے لئے کوئی متبادل مقام فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے حیدرآباد میں جاری تین روزہ پیلینری اجلاس میں اس بات کو قطعیت دی گئی ہے کہ بابری مسجد کا مقدمہ ہویاپھر طلاق ثلاثہ کا معاملہ ہو اس میں مسلم پرسنل لاء بورڈ موثر انداز میں عدالت سے رجو ع ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ فیصلہ لئے جارہے ہیں او رحکمت عملیاں بھی تیار کی جارہی ہیں جن کا ہوسکتا ہے اتوار کے روز دوپہر میںیاپھرشام کے جلسہ عام میں اعلان کیاجائے گا۔ مولانافخر الدین اشرف اشرفی سے جب مولانا سلمان ندوی کی شری شری روی شنکر سے ملاقات اور بابری مسجد کے متعلق ان کی تجویز کے بارے میں پوچھا گیاتو انہوں نے کہاکہ بابری مسجد کا معاملہ کسی کا ذاتی مسئلہ نہیں ہے جس کو تجویز کے ذریعہ حل کرلیاجائے ۔

انہو ں نے کہاکہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے او راس پر کسی قسم کی تجویز مسلم پرسنل لاء بورڈ کے لئے قابل قبول نہیں ہوگی ۔ انہو ں نے کہاکہ مولانا سلمان ندوی کی تجویز ان کی ذاتی رائے جس سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے اپنے بات کو دہراتے ہوئے کہاکہ اللہ کی ملکیت نہ تو بدلی جاسکتی ہے او رنہ ہی کسی کو تحفے میں دی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بہت جلد مسلم پرسنل لاء بورڈ ان تمام امور پر اپنی وضاحت بیان کرتے ہوئے مستقبل کی حکمت عملی کا اعلان کرے گا۔