اے ایم یو کورٹ کے ممبر او ررکن پارلیمنٹ بدرالدین اجمل نے کہاکہ’آر ایس ایس کے غنڈوں نے شاخ نہیں کھولنے کا بدلہ لیاہے‘

اے ایم یو میں طوفان بدتمیزی کا معاملہ ’تصوئیر پر اعتراض تھا تو انتظایہ سے بات کرتے ‘ مسلح حملہ کیوں کیا؟۔
نئی دہلی۔ال انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکرٹیک فرنٹ کے قومی صدر ورکن پارلیمنٹ بدرالدین اجمل قاسمی نے ہتھیار سے لیس ہندو یواواہنی کے غنڈوں کے ذریعہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے احاطہ میں دہشت گردی اور اس موقع پر پولیس انتظامیہ کی بے حسی کو قابل مذمت قراردیا ہے۔

مولانا اجمل جواے ایم یو کورٹ کے ممبر بھی ہیں نے مطالبہ کیاہے کہ سرکاری طور پر ان غنڈوں کی گرفتاری او ران کے خلاف کاروائی کرے تاکہ آئند ہ اس طرح کی واردات کو انجام دینے کی کوئی ہمت نہ کرسکے او رساتھ ہی ان کے بے حس پولیس والوں کے خلاف بھی ایکشن لیاجانا چاہئے جو تماشہ بین بن کر غنڈہ گردیکھتے رہے ۔

مولانا نے کہاکہ ہندو تواوادی غنڈوں کی ایک ٹولی ہتھیار لیس ہوکر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی جیسے تعلیمی ادارہ کے احاطہ میں داخل ہوتی ہے ‘ وہاں آتنگ کا مظاہرہ کرتی ہے ‘ قابل اعتراض نعرے لگاتی ہے ‘ طلبہ او ریونیورسٹی کی سکیورٹی پر حملہ کرتی ہے اور پولیس انتظامیہ نہ صرف ان کو اے ایم یو میں داخلہ سے باز رکھنے میں ناکام نظرآتی ہے بلکہ غنڈہ گردی کو بے حس بنکر دیکھتی رہتی ہے اور ان غنڈوں کے سامنے بے بس ومجبور نظرآتی ہے اور جب ان غنڈوں کو طلبہ پکڑ کر پولیس کے حوالہ کرتی ہے تو اسے فوراً رہا کردیاجاتا ہے اور ان کے خلاف ایف ائی آر بھی درج نہیں کیاجاتا ہے۔

البتہ جب طلبہ نے ان سنگھیوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے مظاہرہ کیا تو پھر پولیس نے ان نہتے طلبہ پر لاٹھی چار ج کیا اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس میں کئی طلبہ زخمی ہوگئے۔

مولانا نے کہاکہ آخر پولیس کن طاقتو ں کے دباؤ میںآکر ایسی بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر مشہور اس تعلیمی ادارہ کو بدنام کرنے والے ان غنڈوں کو کن لوگوں کے اشارے پر چھوٹ دی جارہی ہے؟۔

پولیس نے ان غنڈوں پر لاٹھی چارج کیوں نہیں کیا‘ ان غنڈوں کی گرفتاری میں ٹال مٹول سے کیوں کام لیاگیا؟ افسوسناک بات جو سامنے آرہی ہے وہ یہ ہے کہ ملک کے سابق نائب صدر حامد انصاری اس وقت اے ایم یو میں اپنا لکچر دینے کے لئے موجو دتھے اور ان غنڈوں کا یہ ٹولا انہی کو نشانہ بنانے کے لئے وہاں پہنچاتھا مگر طلبہ نے ان کے ارادوں کو ناکام بنادیا ۔

سوال یہ ہے کہ پولیس انتظامیہ نے ملک کے ایک سابق نائب صدر کی سکیورٹی میں اتنی لاپرواہی کیوں کی کہ ہتھیار سے لیس غنڈے ان کے ہوتے ہوئے اے ایم یو کے احاطہ میں داخل ہوگئے؟