ایک ماہ سے لاپتہ ‘ عصمت ریزی کے الزامات میں گھیرے یوپی کے وزیر گائتری پرجاپتی بالآخر گرفتار

لکھنو:عصمت ریزی کے ملزم یو پی کے وزیرگائتری پرجاپتی کو چہارشنبہ کے روز شہر سے گرفتار کرلیاگیا جو پچھلے ایک ماہ سے مفرور بتائے جارہے تھے۔

لکھنو کے سینئر سپریڈنٹ آف پولیس منزل سینی نے کہاکہ آج صبح گائتری پرجاپتی کو شہر کے آشیانہ علاقے سے گرفتار کرلیاگیا ہے۔سینی نے کہاکہ انہیں بعدازاں پی او سی ایس او عدالت میں پیش کیاگیا۔

سماج وادی پارٹی لیڈر کے علاوہ چھ مزیدلوگوں کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل ہے جنھیں پولیس نے پہلے ہی حراست میں لے لیا ہے۔ایک روز قبل پولیس نے مذکورہ ایس پی لیڈر کے بیٹوں اور بھانجہ کو حراست میں لے کر تفتیش کی تاکہ مفرور ایس پی لیڈر کا پتہ لگایاجاسکے۔

سپریم کورٹ کی ہدایت پر پرجاپتی اور دیگر چھ لوگوں کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کیاتھا جن پر الزام ہے کہ مذکورہ افراد نے ایک عورت کی اجتماعی عصمت ریزی اور اس کی معصوم بچی کی عصمت ریزی کی کوشش بھی کی ہے۔

معزز عدالت نے یوپی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس مقدمہ کے ضمن میں اندرون اٹھ کاروائی کرتے ہوئے رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔ایک لک آؤٹ نوٹس کے علاوہ غیرضمانی وارنت بھی پرجاپتی کے خلاف جاری کیاگیاتھا اس کے علاوہ پولیس نے پرجاپتی کاپاسپورٹ بطی اپنے قبضے میں رکھا ہے۔

ملک کے تمام ائیر پورٹس پر الرٹ جاری کرتے ہوئے پرجاپتی کی ملک سے باہر جانے کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کا بھی پولیس کی جانب سے موثر انتظامات کئے گئے ہیں۔اترپردیش انتخابات کے حالیہ نتائج میں پرجاپتی کو بی جے پی امیٹھی سے شکست دی ہے ۔

ایس پی لیڈر کی گرفتاری پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر وجئے بہادر پاٹھک نے کہاکہ ’’ ریاستی پولیس اب تک سیاسی دباؤمیں تھی۔ بہت جلد سیاسی دباؤ سے وہ آزاد ہوجائے گی جس کی نتیجے کے طور پر مذکورہ گرفتاری اس کی ابتداء ہے‘‘۔