واشنگٹن:عہدیداروں نے بتایاکہ فلوریڈا کے ایک شخص ہندوستانی نژاد امریکی کو مسلمان سمجھ کر اس کی دوکان نذر آتش کرنے کی کوشش کی ہے۔
فیس بک پر جاری نیوز میں سینٹ لویز کاونٹی شریف کین مسکارا نے کہاکہ رچرڈ لائیڈ جس کی عمر 64سال بتائی جارہی ہے نے پولیس عہدیداروں سے کہاکہ وہ ’’ اس سے عربی کو بھگانا چاہتا ہے ‘‘لہذا مذکورہ شخص نے پورٹ سینٹ لوائس کی ایک دوکان کو جمعہ کے روز نذر آتش کرنے کی کوشش کی ہے۔
آگ پر جلدی سے قابو پالایا گیا جس کی وجہہ سے کوئی بڑا نقصان بھی نہیں ہواکیونکہ اس وقت اسٹور بند تھی اور سیکوریٹی شٹرس نے آگ کوپھیلنے سے روک لایا۔
مسکارا نے کہاکہ لائیڈ نے تحقیقاتی عہدیداروں سے کہاکہ اس نے اسٹور کے مالک کو مسلمان سمجھا اور برہمی کے عام میں کیونکہ یہ’’ جو یہ لوگ میڈل ایسٹ میں کررہا ہیں ‘‘ وہی کام انجام دینے کی کوشش کی ہے۔
شریف نے کہاکہ ’’ لائیڈ نے اس بات کا اندازہ لگایا کہ مالک اسٹور ایک عربی ہے مگر اتفاق سے وہ ہندوستانی نکالا‘‘۔سی این این نے اتوار کی رپورٹ میں کہاکہ شریف کے مطابق لائیڈ کی دماغی حالت ٹھیک ہے اور اسٹیٹ اٹارنی کے دفتر نے یہ فیصلہ لیاہے اس کا اقدام نفر ت پر مبنی تھا۔
لائیڈ کو فرسٹ ڈگری کے تحت ماخوذکیاگیا ہے اور اس کو سینٹ لوئیس جیل میں 30.000ڈالر کے جرمانے سے بند کردیاگیا۔سی این این کے مطابق لائیڈ نے کچھ دن قبل ٹراپیکانہ سنترہ کی ایک بوتل اسٹور میں خریدنے کی غرض سے داخل ہوا تھامگر اس نے نہیں خریدی۔
وہ اس سے بھی مایوس سے ہے کہ لائیڈ نے مالک کے اسٹور کو مسلمان سمجھا۔پچھلے ماہ ہندوستانی انجینئر سرینواس کوچی بوتلا کو گولی مارکر ہلاک کردیا تھا یہ واقعہ کناس شہر میں پیش آیاتھا
۔اس کے علاوہ ایک اور ہندوستانی ہرنیش پٹیل کو بھی پچھلے ہفتے ساوتھ کیرولینا میں قتل کردیا گیامگر قتل کی وجہہ نفرت پر مبنی نہیں بتائی گئی۔