امریکہ کی دارلفاروق مسجد میں نماز کے دوران دھماکہ

واشنگٹن:پولیس نے بتایا کہ امریکی ریاست منی سوٹا میں میں بم سے دھماکہ کیاگیاجبکہ لوگ نماز کے لئے وہاں پرجمع ہوئے تھے۔ہفتہ کے روز پیش ائے دھماکے کے وقت بلومنگٹن کی مسجددارلفارق میں درجنوں لوگ موجود تھے۔

نیویارک ٹائمز کی خبر کے مطابق صبح کی اولین ساعتوں میں نماز کے دوران پیش ائے اس دھماکے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں بلکہ تاہم مسجد کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=hPkQ03ELNkE

تصوئیروں میں بند کھڑیاکیاں اور مسجد کے اطراف واکناف میں کھڑے لوگ صاف طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بیور و آف انوسٹی گیشن ( ایف بی ائی)جو دھماکے کی تحقیقات کررہی ہے نے کہاکہ ہے کہ ’ائی ای ڈی دھماکے کی وجہہ ہے۔

کونسل ان امریکن اسلامک ریلیشن( سی اے ائی آر)منی سوٹا چیاپٹر کے اس کیس میں10,000ڈالر کے انعام کا اعلان کیاہے

سی اے ائی آر کے منی سوٹاسماجی حقوق ڈائرکٹر عامر ملک نے کہاکہ ’’اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ نفرت پر مبنی واقعات جس میں قومی سطح پر اسلامی اداروں کا نشانہ بنانے کاکام کیاجارہے کی فہرست کا حصہ ہے‘‘۔ایک چشم دید نے کہاکہ دھماکہ صبح کی نماز کے وقت پیش آیاجب مسجد میں پندرہ سے بیس لوگ موجود تھے۔

عینی شاہد نے خلاصہ کیا کہ دھماکے کے فوری بعد مسجد سے لوگ باہر دوڑ کر آیا اور انہوں نے دیکھا کہ ایک کار وہا ں سے جارہی ہے۔خبر کے مطابق پولیس نے عمارت کو نقصان اور علاقے میں دھواں بھی دیکھا۔مسلم امریکن سوسائٹی آف منی سوٹا کے ایک ترجمان نے سی این این سے وابستہ ڈبلیو سی سی او گروپ سے کہاکہ سمجھا جارہا ہے کہ کوئی مسجد میں امام کے دفتر میں کچھ چیز پھینکی ہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسا کچھ نہیں بتارہے ہیں کہ وہ مسجد میں پیش ائے دھماکے کی نفرت پر مبنی جرم کے طور پر تحقیقات کررہے ہیں۔