جئے پور : الور میں ہوئے ہجومی تشدد میں ہلاک اکبر خان کو اگر پولیس نے بر وقت طبی امداد پہنچائی ہوتی تو شائد آج اس کے بچے یتیم نہ ہوتے ۔پولیس پر الزام لگا یا ہے کہ پولیس نے اکبر خان دوا خانہ لیجانے چار گھنٹے تاخیر کی ہے اور اس دوران پولیس نے بھی اکبر خان کو بری طرح پیٹا ۔
اور اہم بات یہ ہے کہ پولیس پر یہ الزان مقامی وی ایچ پی کارکنوں اور بی جے پی کے مقامی رکن اسمبلی نے بھی عائد کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق پولیس کو ہجومی تشدد کی اطلاع رات ۱۲ ن؍ بجے دی گئی ۔ لیکن پولیس نے مبینہ لاپرواہی کرتے ہوئے اکبر خان کو رات چار بجے اسپتال پہنچایا جب تک وہ جاں بحق ہوچکا تھا ۔
اس پوری لاپرواہی کو چھپاتے ہوئے پولیس نے خود کو یہ کہہ کر خود کو کلین چٹ دیدی کہ اکبر نے اسپتال جاتے وقت راستے میں ہی دم توڑ دیا تھا ۔اسی دوران ہریانہ حکومت نے مقتول کے اہل خانہ کو پانچ لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے ۔