نئی دہلی:پارلیمانی امور کے یونین منسٹر فار اسٹیٹ مختار عباس نقوی نے ضلع الوار میں 55سال کی ضعیف شخص کے گاؤ رکشکوں کے ہاتھوں پیٹائی کے بعد موت کے واقعہ سے سراسر انکار کیا
۔دکن کرانیکل کے مطابق کانگریس رکن پارلیمنٹ مدھوسدھن مستری نے گائیوں سے لدی گاڑی پرگاؤرکشکوں کے حملے میں ایک شخص کی موت پر بیان دیا۔نقوی نے کہاکہ ’’ہمارے ملک میں یہ پیغام نہیں جانا چاہئے کہ ہم یہاں قتل کی تائید کرتے ہیں۔یہی وجہہ ہے کہ یہ ایک حساس مسئلہ ہے۔
کروڑہالوگوں کی جذبات سے جڑا ہوا مسئلہ ہے۔ہمارا کوئی ایسا پیغام نہیں جانا چاہئے کہ ہم قتل کی حمایت میں کھڑے ہوئے ہیں۔اسلئے جس مخصوص ریاست کے باری میں بات کی جارہی ہے ‘اُس طرح کا کوئی بھی واقعہ ‘جیسا بتایاجارہا ہے پیش نہیں ہوا ہے ‘ ایسا کوئی واقعہ زمین پر نہیں ہوا ہے ۔
جس میڈیا رپورٹ کی بات کی جارہی ہے ‘ اُس ریاست کی حکومت نے پہلے ہی اس کی مذمت کی ہے‘‘۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق نقوی کے جواب میں اپوزیشن لیڈر غلام بنی آزاد نے کہاکہ ’’میں معذرت چاہتے ہوئے یہ بات کہتا ہوں کہ وزیر کو اس کے متعلق کمزور معلومات ہیں۔
یہاں تک کہ نیویارک ٹائمز کو اس بات کی خبر ہے مگر منسٹر کو نہیں‘‘جمعرات کے روز نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ ’’ صاف ذہن کے تمام ہندوستانی اس اندھی بربریت کے یقیناًمذمت کرتے ہیں۔
ہمیں توقع ہے کہ حکومت خاطیوں کے خلاف سخت ایکشن لے گی‘‘۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ جب حکومت ناکام ہوجاتی ہیں تو ہجوم تشدد اختیار کرلیتا ہے ‘ نظم وضبط کی ناکامی کاالوار میں ثبوت‘‘۔