الائنس کے متحد کانگریس سے اب تک کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ سماج وادی پارٹی

لکھنو۔ اگلے لوک سبھا الیکشن کے لئے کانگریس کے ساتھ اب تک کسی قسم کے اتحاد کی بات نہ ہونے کی سماج وادی پارٹی نے بات کہی ہے۔ پارٹی نے کہاکہ اس کے بجائے ہم بی ایس پی‘ آر ایل ڈی او ردیگر چھوٹی علاقائی جماعتوں کے ساتھ اتحاد پر توجہہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔

پیر کے روز پارٹی کے ایم ایل سی اور پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو کے قریبی مانے جانے والے اودویر سنگھ نے کہاکہ’’ الائنس کی بات چیت کے لئے کانگریس کو ابھی شامل نہیں کیاگیا ہے‘‘۔

تاہم انہوں نے کہاکہ ’’ روایت کے مطابق سماج وادی پارٹی راہول گاندھی کے خلاف امیتھی میں اور سونیا گاندھی کے خلاف رائے بریلی سے سماج وادی پارٹی اپنا کوئی امیدوار نہیں کھڑا کریگی۔ اس روایت کو توڑنے کی کوئی وجہہ بھی ہمارے پاس نہیں ہے‘‘

حالیہ ضمنی انتخابات میں متحدہ اپوزیشن کی تشکیل کے ذریعہ بی جے پی کو شکست فاش کرنے میں سنگھ نے اہم رول ادا کیاہے۔یوپی کے 2017اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد اس بات کا قیاس لگایاجارہا تھا کہ ایس پی کانگریس کے ساتھ اتحاد کو ختم کردی گی۔

ایس پی کے اندرونی ذرائع نے کہاکہ کانگریس کے ساتھ اسمبلی الیکشن میں کئے گئے اتحاد سے پارٹی کو کچھ فائدہ حاصل نہیں ہوا۔

ایس پی نے کانگریس کو110سیٹ دئے تھے جبکہ کانگریس صرف سات سیٹوں پر جیت حاصل کرسکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس کے ساتھ2019میں اتحاد کے لئے ایس پی کے قیاد محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہے۔

ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو نے انتخابات میں پارٹی کے خراب مظاہرہ کا کانگریس کو ذمہ دار ٹہرایاتھا۔

پچھلے ہفتہ نئی دہلی میں منعقدکی گئی کانگریس کی افطار پارٹی سے ایس پی قائدین غائب رہے۔ خبر ہے کہ ایس پی قائدین سونیا گاندھی او رمایاوتی کی بڑھتی قربت پر بھی بے چینی ظاہر کررہے ہیں۔

اسی سال مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات ہیں جہاں پر کانگریس کے ساتھ ایس پی قائدین اتحاد پر غور نہیں کررہے ہیں۔

مدھیہ پردیش کے لیڈران کے ساتھ ہوئی اسی ماہ کے اجلاس کے دوران اکھیلیش نے کہاکہ پارٹی تنہا مقابلہ کریگی۔

انہوں نے کہاکہ مدھیہ پردیش کی عوام بی جے پی سے ناراض ہے ‘ مگر کانگریس سے بھی خوش نہیں ہے۔