اجمیر میں سکھوں کے ساتھ مارپیٹ کے واقعہ کی جامعہ تحقیقات کے لئے وسندھرا راجے سے پنچاب سی ایم کی بات چیت

چندی گڑ:اپریل کے مہینے میں اجمیر میں چار سکھوں کے ساتھ مارپیٹ کے واقعہ کی تحقیقات کے لئے چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجئے سے پنجاب کے چیف منسٹر امریند ر سنگھ نے ہفتہ کے روز بات کی ہے۔انہوں نے واقعہ کو افسوسناک قراردیتے ہوئے رپورٹرس سے کہاکہ پنجاب حکومت مجرموں کے خلاف سخت کاروائی کے خواہاں ہے۔

چین پورا میں 24اپریل کے روز چارافراد بشمول ایک معمر شخص کو ہجوم نے بے رحمی کے ساتھ پیٹا تھا۔مذکورہ سکھ لوگ وہاں پرچندہ جمع کرنے کی غرض سے گئے تھے جن پر عورتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام عائدکرتے ہوئے پیٹا گیا تھا۔پولیس نے حراست میں لیاتھا مگر بعد میں چھیڑ چھاڑ میں ملوث نہ ہونے کی بات کہتے ہوئے انہیں رہا بھی کردیاتھا۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق متاثرہ سکھوں نے جوابی ایف ائی آر کا اسرار کیاتو پولیس نے صاف طور پر اس سے انکارکردیاتھا۔امریندرسنگھ نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ پولیس نے ویڈیو وائیرل ہونے تک اس کی کوئی اطلاع نہیں دی تھی۔

حقیقت میں متاثرین سیودار تھے جو ضلع اجمیر کے راج گڑ میں ٹہرے ہوئے تھے تاکہ چندہ وصول سکیں جہاں پر یہ واقعہ پیش آیا جس کو زیادہ تشویش ناک قراردیتے ہوئے امریندر سنگھ نے کہاکہ اس کی قسم کی’’ عدم روادری ‘‘ کی امن پسند معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں ہے اور ایسی فرقہ پرستانہ حرکت کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی ضروری ہے۔