آندھرا میں مساجد اور قبرستانوں کے خلاف انہدامی کاروائی پر اویسی کا احتجاج

اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اور حیدرآباد ایم پی اسدالدین اویسی نے آج آندھرا پردیش چیف سکریٹری سے ملاقات کرتے ہوئے ضلع کرشنا میں سڑک کی توسیع کی نام پر مساجد ‘ قبرستانوں کے انہدام کے خلاف ایک شکایت درج کی اور انہدام میں ملوث ریونیو عہدیداروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔

اتوار کے روز حیدرآباد ایم پی نے چیف سکریٹری سے شکایت میں کہاکہ مسجد علی جو عید پوگالو گاؤں جو ضلع کے کانکی پاڈو منڈل میں واقعہ کے خلاف انہدامی کاروائی کی باوجود اسکے عدالت سے اس پر توقف حاصل کیاگیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ’’ کوئی بھی مسجد کو ناتو مہندم کیاجاسکتا ہے اور نہ ہی کہیں منتقل کیاجاسکتا ہے ‘ ایک بار مسجد کی تعمیر کے بعد وہ اللہ کی ملکیت ہوجاتی ہے ‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ مبینہ طور پر پچھلے سال ریونیو رعہدیداروں نے مسجد ‘ درگاہ اور قبرستان کا ضلع کرشنا میں ہی انہدام کرنے کے دوبارہ اسی مقام پر تعمیر کا وعدہ کیاتھااور سالوں قدیم مسجد ابوبکر ‘ حضرت حسین شاہ قادری اور سید شاہ قادری درگارہ اور مسجد ‘ جامعہ مسجد‘ حضرت شاہ ظہور مسافر درگاہ‘ تارا پیٹ مسجد‘اور جنت الفردوس قبرستان کو عدالتی احکامات کو نذر انداز کرتے ہوئے ان تاریخی مذہبی مقامات کو مہندم کیاتھا‘ جبکہ اے پی اسٹیٹ وقف بورڈ اور مقامی لوگوں کے احتجاج کو بھی نذر انداز کردیا۔پچھلے سال اے ائی ایم ائی ایم لیڈر نے چیف منسٹر آندھرا چندرا بابو نائیڈو کو بھی ایک مکتوب روانہ کیاتھا