امیڈکر نگر : بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ہری اوم پانڈے نے جمعہ کو مسلمانو ں کے تعلق سے قابل اعتراض اور متنازع تبصرہ کیا ۔انہوں نے مسلمانوں کی دلآزاری والا بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں آبروریزی اور قتل جیسے سنگین جرائم میں اضافہ کا سبب ملک میں تیزی سے بڑھ رہی مسلما نو ں کی آبادی ہے ۔او راگر حکومت نے مسلمانو ں کی آبادی میں اضافہ پر کنٹرول نہیں کیا تو جلد ہی بھارت سے ایک دوسرے پاکستان جیسا ملک بن جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں دہشت گرد ی ، آبروریزی ، جنسی استحصال جیسے واقعات صرف مسلمانوں کی آبادی کے سبب ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد سے مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔جس کے سبب بے روزگاری بڑھ رہی ہے ۔او رملک میں نراج کا ماحول ہے اسلئے جلد ہی اس سلسلہ میں پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیاجانا چاہئے او رمسلمانو ں کی آبادی میں اضافہ پر کنٹرول کیلئے ضروری تدابیر کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مسلمان تین چار شادیاں کرتے ہیں او ر۹ ؍ ۱۰ بچے پیدا کرتے ہیں ، ان میں سے کچھ بچوں کو نہ تعلیم ملتی ہے اور نہ ہی روزگار ملتا ہے جس کی وجہ سے نراج کا ماحول بن رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم سماج شرعی قانون کا مطالبہ کررہا ہے ۔
مغربی یوپی میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے او رکئی اضلاع میں ان کی آبادی ۵۲؍ سے ۵۸ فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔اگر آبادی میں اضافہ پر قابو نہ کیا گیا تو یہ ملک کے لئے اچھا نہیں ہوگا ۔