لکھنو۔ تعجب کی بات ہے کہ تاج محل جو دنیا کے ساتھ عجوبوں میں شامل ہے کو یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کی ٹورازم بک لٹ میں جگہ نہیں ملی۔
این ڈی ٹی وی میں شائع خبر کے مطابق ٹورازم منسٹر ریتا بہوگانہ نے ایک کتابچہ جاری کیا ہے جس میں ریاست کے اہم ٹورسٹ مقامات بشمول گورکھپور کا مندر کا شامل ہے۔ اس میں رامائن کو مرکز مقام کے طور پر ٹور منومنٹ کی طرح پیش کرنے کا منصوبہ بھی ہے۔
دکن ہیرالڈ کی خبر کے مطابق کتابچہ میں شکتی پیتھ( مندر) کو بھی جگہ فراہ کی گئی اور اس کے متعلق خلاصہ کیاگیا ہے یہ رامائن اور بدھا سرکٹ کا اہم حصہ ہے۔اس اقدام پر ردعمل پیش کرتے ہوئے اپوزیشن قائدین نے کہاکہ یوپی حکومت کا یہ فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف ہے۔اپوزیشن قائدین کا الزام ہے کہ حکومت مسلمانوں سے منسوب اہم منومنٹ کو نذر انداز کررہی ہے۔
اپنے موقف کے بچاؤ میں اسٹیٹ ٹورازم منسٹر نے کہاکہ تاج محل نذر انداز نہیں کیاگیا ہے اور یہ کتابچہ صرف پریس کانفرنس کے لئے ہے۔مسلئے پر بات کرتے ہوئے محکمہ سیاحت کے مسٹر اویناش اوستھی نے کہاکہ تاج محل کے لئے کئی پراجکٹ پر کام کیاجارہا ہے جس میں پارکنگ پراجکٹ اور تاج اگرہ فور ٹ رابطہ پراجکٹ او ردیگر شامل ہیں۔
یہاں پر اس بات کا تذکرہ کرنا ضروری ہے کہ اسی سال جون میں یوگی ادتیہ ناتھ نے کہاتھا کہ’’ تاج محل ہندوستانی تہذیب کی عکاسی نہیں کرتا‘‘۔انہوں نے اس بات کا بھی دعوی کیا ہے کہ اسی لئے پہلی مرتبہ گیتا اور رامائن کی کاپیاں بیرونی مندوبین کو بطور تحفہ پیش کی جارہی ہیں۔