ہندوستان ہمہ لسانی تہذیب کا منفر د گلدستہ‘ مذہب‘ ذا ت پات کے نام پر تشدد ناقابل برداشت۔ جے اے سی چیرمن کودانڈرام

حیدرآباد۔ہندوستان بھر کی ریاستوں میں جہاں پر بی جے پی حکومت برسراقتدار اور ان ریاستوں میں بھی جہاں پر بی جے پی اقتدار حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے گائے ‘ بیف اور مذہب کے نام پر اقلیتوں اور دلتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف سٹیزن فورم کے زیراہتمام بشیر باغ پریس کلب میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر کودانڈرام نے کہاکہ ہندوستان ہمہ لسانی تہذیب کا ایک منفرد گلدستہ ہے جس کو فسطائی طاقتیں اپنے ناپاک عزائم سے نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ہمیں چاہئے کہ ہم متحد طور پر فسطائی طاقتوں کے عزائم کو ناپاک بنانے کاکام کریں۔ چیرمن تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مزیدکہاکہ ہر شہری کو کھانے پینے او رپہننے کی آزادی دستور ہند نے دی ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہم اپنے اختیار سے مرضی کے مطابق مذہب کی پیروی کرسکتے ہیں کوئی بھی ہم سے ہمارا جمہوری حق نہیں چھین سکتا۔ چند ایک طاقتیں اس بات کی کوشش کررہے ہیں کہ ہمارے جمہوری حقو ق کو سلب کرتے ہوئے ہم اپنا مذہب مسلط کرنے کی کوشش کریں مگر جمہوری ہندوستان میں یہ ممکن نہیں ہے ۔ ہماری آبادی کا بڑا حصہ سکیولر او رامن پسند ہے ۔

صدرنشین جے اے سی نے کہاکہ حالیہ دنوں میں کسانوں کی حالت زار کے موقع پر ٹی جے اے سی وفد نے تلنگانہ کے مختلف اضلاعوں کو دورہ کرتے ہوئے کسانوں کے حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری رپورٹ کے مطابق خشک سالی اور قحط سالی سے متاثرہ کسان کے لئے میویشیوں کی نگہداشت دوبھر ہوجاتی ہے جس کی وجہہ سے وہ علاقے کی میویشی مارکٹ میں جانور چاہئے وہ بیل ہویا پھر گائے فروخت کردیتا ہے جس سے اس کو معقول رقم حاصل ہوتی ہے او روہ رقم کسان آنے والے سال زراعت کے لئے رکھتا ہے ۔

کودانڈرام نے کہاکہ جومیویشی مارکٹ میں جانوروں کی خریدی کیلئے آنے والوں میں کسانوں کی اکثریت ہوتی ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ مارکٹ سے جانورخریدنے والوں میں بیف کھانے والے ہرگز نہیں ہوتے ۔ انہوں نے بتایاکہ کسانوں کے علاوہ جو لوگ جانور خریدتے ہیں ان میں صد فیصد لوگ جانوروں کو گوشت دیگر ممالک کو درآمد کرنے والے کمپنیوں کے لوگ ہوتے ہیں۔پروفیسرکودانڈرام نے کہاکہ ایک مشہور کمپنی کے لوگ اس مارکٹ سے جانور خریدتے ہیں اور ان کو ذبح کرکے مذکورہ جانوروں کاگوشت بیرونی ممالک کو روانہ کرتے ہوئے زیادہ منافع کماتے ہیں۔

https://www.youtube.com/watch?v=_LnvEMA3rwk

انہو ں نے مزیدکہاکہ ایسے اداروں اور کمپنیوں کے خلاف حکومت کو شکنجہ کسنے کی ضرورت ہے۔کودانڈرام نے کہاکہ دنیامیں کوئی بھی مذہب شدت پسندی کی تعلیم نہیں دیتا۔ انہوں نے کہاکہ مذہب او رگائے کے نام پر جو لوگ تشدد برپا کرتے ہیں وہ لوگ دراصل گائے کے نام پر نفرت کی سیاست کو فروغ دینے کاکام کررہے ہیں۔ چیرمن جے اے سی نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ایسے نفرت کی سیاست کو فروغ دینے والوں سے ہمیں چوکنا رہنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر سیاست کرنا ہی ہے تو عوام کے مسائل جس میں روٹی کپڑا او رمکان شامل ہیں ان کو حل کرنے کے لئے سیاست کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جمہوری ہندوستان میں اس قسم کی سیاست کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

کودانڈرام نے دوٹوک انداز میں کہاکہ تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی مذہب او رگائے کے نام پر جاری تشدد کی سخت مخالفت کرتی ہے او رضرورت پڑنے پر ہم ریاست تلنگانہ کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بھی جاکر ہجوم کے ہاتھوں ہونے والے مسلمانوں او ردلت کی ہلاکتوں او رزیادتیوں کے خلاف جاری جدوجہد میں حصہ لیں گے