گجرات میں یوپی بہار کے لوگ پر ہوئے حملے

احمد آباد۔سبرکانٹا ضلع میں پچھلے ہفتہ 14مہینے کی بچے کی عصمت ریزی کے الزام میں بہار کے ایک شخص کی گرفتاری کے بعد ریاست کے کئے حصوں میں غیر گجراتی کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔

پولیس نے پچھلی جمعرات کو بتایا کہ ان غیر گجراتیوں میں بہار او ریوپی کے رکنے والے لوگوں خاص طور پر شامل ہیں۔

پولیس افیسر شیوآنند جہا نے بتاا کہ اس طرح کے حملے پچھلے ایک ہفتہ میں گاندھی نگر‘ مہسانا‘ سربر کانٹا‘ پٹن اور احمد آباداضلاع میں ہوئے ہیں اور ان واقعہ سے متعلق 150لوگوں کو گرفتار کیاگیاہے۔

انہوں نے بتایا کہ سوشیل میڈیاپر غیر گجراتیوں خصوص کر بہار او راترپردیش کے لوگوں کے خلاف پیغام وائیرل ہونے کے بعد یہ حملے ہوئے ہیں۔

پولیس نے بتایاکہ 28ستمبر کوسبر کانتا ضلع کے ہمت نگر قصبے کے پاس ایک گاؤں میں 14مہینے کی معصوم بچے سے عصمت ریزی کا واقعہ پیش آیاتھا۔

انہوں نے بتایاکہ بہار کے رہنے والے رویندر ساہو نامی مزدور واقعہ کے روز گرفتار کرلیاگیا تھا۔

جہا نے میڈیاکو بتایاکہ غیرگجراتیوں پر حملے کے بعد سے ریاست کے مختلف ضلعوں میں اب تک 18معاملے درج کئے گئے ہیں۔پولیس نے ایسے دو معاملے درج کئے جن میںیوپیکے لوگوں کو نشانہ بنایاگیا ہے۔ درج کئے گئے معاملات میں سے ایک چندلوڈیا کا ہے جہاں ہجوم نے ایک شخص پر حملے کردیا ۔

بتایا گیاہے کہ یوپی کے سلطان ھور کے رہنے والے 23سال کے اٹورکشہ ڈرائیور کیدار ناتھ پر قریب پچیس لوگوں نے یہاں پر حملہ کردیاتھا۔ متاثرہ شخص نے ایف ائی آر میں بتایا کہ حملے میں اس کی انگلی ٹوٹ گئی ہے اور کاندھے میں فریکچر ہے۔

وہاں دوسری واقعہ سابرمتی کا ہے‘ جہاں ایک عورت کوہجوم نے پیٹا۔پرتم کاری نامی شخص کو بھی ریلوے برج کے قریب ہجوم نے گھر جاتے وقت پیٹا۔ جمعرات کی شام مہاسنا کے ندن سین اور دیگر علاقوں میں بھی شمالی ہند کے لوگوں کے خلاف تشدد کے واقعات پیش ائے ۔

کئی مقامات پر حالات کوقابو میں لانے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا بھی استعمال کیاہے