گجرات میں شمالی ہند کے لوگوں پر حملے جاری۔ بہاری نوجوان کا جنونی بھیڑ کے ہاتھوں پیٹ پیٹ کر قتل

ریٹائر ڈ فوجی کے بیٹے کی موت پر پورا خاندان صدمے میں۔ سورت کے پولیس کمشنر کا ہجومی تشدد سے انکار‘ امرجیت کی موت کو حادثہ بتایا‘ مقامی لوگوں کے ذہن میں نفرت کی انتہا‘ سورت کی ایک رہائشی کالوجی میں غیر گجراتیوں کے داخلے او رسامان فروخت کرنے پر پابندی کے بیانر لگے۔

سورت۔ تشددکے خوف سے گجرات چھوڑ کر اپنے مقام پرواپس لوٹ رہے شمالی ہند کے لوگوں پر حملے جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق بہار کے ضلع گیا کے رہنے والے ایک نوجوان کالو ہے کوراڈ سے پیٹ پیٹ کر قتل کردیاگیا۔بتایاجاتا ہے کہ جمعہ کی شب امرجیت نامی نوجوان پنڈیشوار علاقے میں واقع ایک مل سے کام کر گھر واپس آرہاتھا تبھی مشتعل لوگوں نے اس پر حملہ کرکے اسے موت کے گھاٹ اتاردیا۔

ضلع گیا میں کونچ تھانہ کے کوڑیگاؤں کا باشندہ امرجیت پندرہ سال قبل روزگار کی تلاش میں گجرات گیاتھا۔ اس نے محنت کے بل پروہاں اپنا گھر بیا لیا اورشادی بھی کرلی تھی‘ امرجیت کے دوبچے ہیں واقعہ کے بعد خاندان کے افراد کا رورو کر برا حال ہے۔ امرجیت کے والد راجدیو سنگھ ریٹائرڈ فوجی ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا کافی محنتی تھا اس کی مدد سے خاندان خوشحالی میں زندگی گذار رہاتھا۔ قتل کے بعد پورا خاندان صدمہ میں ہے۔

امرجیت کے والد نے حکومت بہار کے ساتھ گجرات او رمرکزی حکومت سے اس تشدد کو روکنے کے لح ضروری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے تاکہ کسی دوسرے خاندان کو اس درد سے نہ گزرنا پڑے۔سورت کے پولیس کمشنر ستیش شرما نے بتایا کہ یہ ماب لینچنگ (ہجومی تشدد)کا واقعہ نہیں ہے۔

امرجیت کی موت ایک سڑک حادثے میں ہوئی ہے۔ دوسری طرف سورت شہر کی رہائشی کالونیوں میں ایک ایسا بینر لگایاگیا ہے جس میں غیرگجراتیوں کو نہ صرف داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے بلکہ یہ بھی کہاگیا کہ اس کالونی میں غیر گجراتی سامان فروخت نہیں کرسکتے۔

یہ بیانر 12اکٹوبر کو رہائشی کالونیوں میں لگے دیکھے گئے ہیں جس کی اطلاع ملتے ہی دوپہر بعد پولیس والوں نے اس ہٹادیا۔

اس بینر میں غیر گجراتیوں کے خلاف نفرت کا اظہار کیاگیا تھا اور کالونیوں میں گھسنے اور اپنا سامان فروخت کرنے کے لئے منع کیاگیاتھا۔ ساتھ ہی گجراتیوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ باہر کے لوگوں کو مکان کرایہ پر نہ دیں۔