احمد آباد۔ گاندھی نگر کے چھترال قصبہ میں ایک ہفتہ قبل ایک مسلم خاندان پر بجرنگ ل سے وابستہ شر پسندوں نے حملہ کیاتھا جس کے متاثرین میں سے ایک نوجوان فراز سید کی گذشتہ روز موت ہوگئی جبکہ س کی ماں ابھی تک اسپتال میں زیر علاج ہے۔شرپسندوں نے ماں بیٹے کی بری طرح پٹائی کی تھی اور ماں کی انگلیاں تک کاٹ ڈالی تھیں۔ اکزام ہے کہ بجرنگ دل کے غنڈوں نے اس خاندان کو گھر سے باہر نے نکلنے کی دھمکی دی تھی جس کو نظر انداز کرنے پر خاندا ن کو سزا دی گئی ۔ ملزمین کی گرفتاری کے لئے ناراض مسلم طبقے نے دھرنا دیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق گذشتہ 6ڈسمبر کو چھترال قصبہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا ‘جب بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر بجرنگ دل کے کارکنوں نے اقلیتی اکثریتی علاقہ میں جلوس لے جانے کی کوشش کی۔ جب مسلمانوں نے اس کی مخالفت کی تو دونوں فرقوں میں کہاسنی ہوگئی ۔ اس وقت تنازعہ نہیں لیکن اندر ہی اندر چنگاری سلگتی رہی۔گذشتہ ہفتہ بجرنگ دل کے کارکنان نے فرزان اور اس کی ماں کو گھر سے باہر نہ نکلنے کی دھمکی دی تھی‘ لیکن وہ ڈر ے نہیں اور مویشیوں کو چارہ ڈالنے کے لئے گھر سے باہر نکل ائے۔ اس سے ناراض بجرنگ دل کے کارکنان نے مہلک ہتھیاروں سے حملہ کردیا جس میں52سالہ فرناز سید ک شدید طور سے زخمی کردیا۔ہلاک شدہ فرناز کے ماموں احمد حسین شبیر نے انگریزی روزنامہ ’انڈین ایکسپرس ‘ سے کہاانہوں نے میری بہن کی انگلیاں کاڈ دیں اور میرے بھانجے کے سر پر وار کیا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب اس گاؤں پر اس طرح کا حملہ کیاگیاہے۔ اس واردات میں سات ملزمین امت پٹیل او ردیگر کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ گاندھی نگر کے ایس پی ویریندر یادو کا کہنا ہے کہ ساتھ افراد کو مقدمہ میں ملزم بناگیا ہے جس میں سے پانچ کو گرفتار کرلیاگیاہے۔