رائے پور:سنٹرک ریزروپولیس کے اسپیشل ڈائرکٹر ڈی ایم اوستھی نے چہارشنبہ کے روز پرزور انداز میں کہاکہ سی آر پی ایف جوانوں پر نکسلائٹ کا حملہ گھات لگاکر نہیں بلکہ ایک دھاوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ اس واقعہ کو گھات لگاکر حملے کے بجائے دھاوا قراردینا چاہئے کیونکہ ہر روز ہمارے سی آر پی ایف جوان جو اس علاقے میں گشت لگایاکرتے تھے جس کو وہ لوگوں نے نوٹس کیا۔جس کی وجہہ سے ان لوگوں نے بڑی آسانی کے ساتھ حملہ انجام دیا‘‘۔
انہوں نے آگے کہاکہ’’ سی آر پی ایف کے جوانوں پر اس وقت حملہ کیاگیا جب کو کھانا کھارہے تھے۔ میں اس کو خفیہ جانکاری اور حکمت عملی کی ناکامی قرارنہیں دیتامگر ہمیں اس معاملے کا جائزہ لیں گے اوربہت جلد امکانات کو یقینی بنانے کاکام کیاجائے گا۔
ہمیں چاہئے کہ ہم خفیہ جانکاری کی بنیاد پر آپریش انجام دیں۔‘‘ماوسٹوں نے پیر کے روزسی آر پی ایف کی74ویں بٹالین پر حملہ کیاتھا جس کے نتیجے میں 25 جوان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔مرکز نے ایک روز قبل بھروسہ دلایا کہ وہ سکماں میں پیش ائے اندوہناک قتل واقعہ کے خاطیو ں کو نہیں بخشے گی۔
یونین ہوم منسٹر راجناتھ سنگھ نے اپنے بیان میں کہاکہ مرکز ریاستی حکومتوں کے ساتھ ملکر قاتلوں کو کتاب سے باہر نکالنے کام کریگا۔
سنگھ جو یہاں رائے پور میں شہید جوانوں کو شردھانجلی پیش کرنے کے پہنچتے تھے نے کہاکہ بزدلانہ اور غیر متوقع حملے ان کی مایوسی اور بے بسی ظاہر کرتا ہے۔چیف منسٹر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مسلئے پر انہوں نے گفتگو کی تھی۔