نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندو پاک کے تعلقات میں کشیدگی اتنی بڑھ گئی جس کا اندازہ تب ہوا جب دہلی سے لاہور جانے والی بس کو پاکستان جانے کے لئے مسافر نہیں مل رہے ہیں ۔ پلوامہ دہشت گردانہ حملو ں کے بعد دہلی سے لاہور جان والی بس میں مسافروں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے ۔
واضح رہے کہ دہلی سے پاکستان کے لاہور جانے والی بس منگل ، جمعرات اور ہفتہ کے دن دہلی سے لاہور روانہ ہوتی ہے جبکہ پیر ، بدھ اور جمعہ کے روز لاہور سے دہلی کے لئے روانہ ہوتی ہے ۔ پلوامہ حملو ں سے قبل ان بسوں میں مسافروں کی تعداد تقریبا ۳۰ ہوا کرتی تھی اب یہ تعداد گھٹ کر صرف ۵؍ ہوگئی ہے ۔ جس سے دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن ( ڈی ٹی سی ) کو سخت مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ۔ مرکزی و ریاستی حکومت نے اس تعلق سے کچھ فیصلہ نہیں لیا ہے ۔
اس ضمن میں بات کرتے ہوئے ڈی ٹی سی کے اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ عام طور پر ایک بس میں تقریبا ۴۰؍ مسافر گنجائش رہتی ہے ۔لیکن اس بس میں تیس مسافر کرتے ہیں لیکن ۱۴؍ فروری کے واقعہ کے بعد اس میں زبر دست کمی واقع آئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دہلی سے پاکستان لاہور جانے کا خرچ بس کو ۸۰؍ ہزار روپے آتا ہے ۔لیکن اب یہ خرچ بھی نہیں نکل پارہا ہے ۔ انہوں نے بس کا کرایہ کے حوالہ سے بتایا کہ دہلی سے لاہور جانے کیلئے فی مسافر 2400روپیہ ہے جبکہ بچوں کیلئے 1500روپے ہے۔