وزیراعظم نریندرمودی کا ’ سراب ‘‘ یوپی کے حزب اختلاف کی حمایت میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے

مزے کی بات یہ ہے کہ ایس پی چیف نے کہاکہ مودی نے غلطی سے شراب کا جملے کا استعمال کیاکہ وہ دراصل سراب ( قہر) ہے تو بی ایس پی چیف مایاوتی نے ایس پی‘ آر ایل ڈی ‘ بی ایس پی اتحاد کو بطور شراب کہنے پر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

وزیراعظم نریندر مودی نے سماج وادی پارٹی‘ راشٹرایہ لوک دل اور بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد کو سراب سے تعبیر کیا اور لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اس شراب سے دور رہیں ‘ مودی کا یہ بیان اترپردیش میں سیاسی بونچھال ثابت ہورہا ہے۔

وزیراعظم مودی کے اس تعبیر کے استعمال کے فوری بعد سماج وادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو نے ٹوئٹ میں یہ کہاکہ مودی نے اپنے تقریر میں اس بناوٹی جملہ کا استعمال کیاہے اس سے حقیقت آشکار ہورہی ہے۔

یادو نے کہاکہ ’’ جو صرف نفرت کا استعمال کرتے ہیں انہیں سراب او رشراب کے درمیان کا فرق نہیں معلوم۔ سراب ایک قہر ہے۔

جیسا کہ بی جے پی نے کو سمر آور خواب لوگوں کو دیکھائے تھے ‘ اب پھر الیکشن میں بی جے پی دوبارہ کھوکھلے وعدے کررہی ہے‘‘۔ ان کااشارہ تھا وزیر اعظم نے شراب کے بجائے سراب کے لفظ کا استعمال کیاہے۔

مزے کی بات یہ ہے کہ ایس پی چیف نے کہاکہ مودی نے غلطی سے شراب کا جملے کا استعمال کیاکہ وہ دراصل سراب ( قہر) ہے تو بی ایس پی چیف مایاوتی نے ایس پی‘ آر ایل ڈی ‘ بی ایس پی اتحاد کو بطور شراب کہنے پر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

مایاوتی نے کہاکہ ’’ وزیراعظم مودی نے ایس پی ‘ بی ایس پی اور آرایل ڈی اتحاد سے لوگوں کودور کھنے کیلئے شراب سے تقابل کیاہے اور کہاکہ وہ صحت کے لئے نقصاندہ ہے اس کا مطلب انہوں نے اپنے عہدے کے وقار کو مجروح کیاہے۔

مذکورہ اتحاد سے ان کا خوف ظاہر ہورہا ہے اور اس کے علاوہ ان کی ذات پات کی ذہنیت کو بھی یہ بیان اجاگر کررہا ہے‘‘۔

آر ایل ڈی لیڈر انل دوبے نے بھی مودی کو نشانہ بنایا اور کہاکہ وہ شخص جس کو سراب اور شراب میں درمیان کا فرق نہیں معلوم وہ لوگوں کو الائنس کے نقصانات پر لوگوں کو لکچر دے رہا ہے۔

یوپی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے مشیر مرتونجائے کمار نے کہاکہ ’’ اس واقعہ میں سراب ‘ دھوکہ‘ اور جھوٹ کی عکاسی کرتا ہے‘‘ ۔

کمار نے ایک قدیم کہانی کی عنوان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ’’ باپ سے بڑ ا زہیریلا بیٹا ہے‘‘‘ جس وقت مایاوتی نے نشانہ بناتے ہوئے ’’ اکھیلیش یادو کو ان کے والد سے زیادہ زہیر یلا قراردیاتھا‘‘