واٹس ایپ اور ٹیلی گرام میں سکیورٹی کا فقداق۔ محققین

سین فرانسسکو (یو ایس اے):کمپویٹر سکیورٹی ادارے نے چہارشنبہ کے روز چونکادینے والا انکشاف کیاہے ہیکرس واٹس ایپ او رٹیلی گرام کے پیغامات کے ساتھ بڑے پیمانے پر چھیڑ چھاڑ کرسکتے ہیں۔

چیک پوائنٹ سافٹ ویر ٹکنالوجی نے کہاکہ ٹیلی گرام نے متنبہ کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے ہفتے ٹیلی گرام اور فیس بک کے اپنے واٹس ایپ کے صارفین کو احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔

چیک پوائنٹ نے کتنے اکاونٹ خطرے میں اس بات کی وضاحت نہیں کی

مگر یہ بات ضرور بتائی کہ ’’ سینکڑوں ہزار ‘‘صارفین کے اکاونٹ خطرے میں ہیں جو موبائیل کے ذریعہ استعمال کرنے والوں چھوڑ کرکمپویٹرس کے ذریعہ اس کا استعمال کرتے ہیں ‘۔چیک پوائنٹ کے سربراہ اوڈڈ وینون نے کہاکہ ’’اس نئے خطرے سے سینکڑوں ملین واٹس ایپ او رٹیلی گرام کے ویب صارفین کے مکمل اکاونٹس کو رسک ہے‘‘۔

انہوں نے بتایا کہ’’ اگر ہم کسی کو ایک فوٹو یا پیغام بھیجتے ہیں تو وہ تمام ہیکرس کے زیراثر رہتا ہے اور وہ بھی ان فوٹوز او رپیغامات کو دیکھ سکتے ہیں‘‘

۔چیک پوائنٹ کے مطابق واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کے صارفین کے مقرر کوڈ کے ذریعہ ہیکرس مذکورہ اکاونٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں ۔

اور کسی کا اکاونٹ ہیکرس کے نشانے پر ہے تو وہ وائیرس کی طرح پیغام موبائیل میں موجود تمام نمبرات پر خود بہ خود ارسال ہوجاتے ہیں۔ واٹس ایپ اور ٹیلی گرام کو اس طرح تیار کیاگیا ہے کہ پیغام بھیجنے او ردیکھنے والا ہی ان پیغامات کامشاہدہ کرسکتا ہے۔

چیک پوائنٹ کے مطابق ذاتی جانکاری کا تحفظ خطرہ میں ہے ۔سیکورٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ اس کا علاج دونوں ایپ مالکین کے ہاتھ میں ہے جو اس قسم کے وائیرس پر روک لگانے کے لئے درکار اصلاحات کا استعمال کرسکتے ہیں۔

واٹس ایپ دنیاکامقبول تحرین ایپ ہے جس کے ایک بلین سے زائد یوزرس ہیں اور ٹیلی گرام کا بھی کہنا ہے کہ اس کے پاس صرف100ملین یوزرس ہیں