مودی سے ماحول کو فرقہ وارانہ رنگ نہ دینے کی شتروگھن سنہا کی اپیل

وزیراعظم گجرات میں ووٹوں کی تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ اسد الدین اویسی
نئی دہلی/حیدرآباد۔ کانگریس لیڈوں کی پاکستانی ہائی کمشنر کے ساتھ رابطہ ہونے سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی کے تبصرے پر سخت تنقید کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور بالی ووڈ اداکار شتروگھن سنہا نے ماحول کو فرقہ وارانہ بنانے پر روک لگانے اور صحت مند انتخابات کی سمت واپس لوٹنے کی وزیر اعظم سے آج اپیل کی ۔

مسٹر سنہا نے ٹوئٹ کیاکہ محترم سر کسی بھی طرح الیکشن جیتنے کے ہتکھنڈے کو چھوڑ دیاجانا چاہئے۔

سیاسی مخالفین کے خلاف روز نئی غیرمصدقہ اور ناقابل یقین کہانیاں گڑھی جارہی ہیں۔ اور اب پاکستان ہائی کمشنر اور جرنلیوں سے رابطہ ۔ حیرت انگیز ۔انہوں نے ٹوئٹ میں کہاکہ سر نئے ٹوئٹس ‘کہانیاں گڑھنے کے بجائے رہائش ‘ترقی ‘ روزگارصحت اور ترقی کے ماڈل جیسے وعدوں کوہم مکمل کریں۔

ماحول کو فرقہ وارانہ بنانا روکیں اور صحت مند سیاست اور صحت مند انتخابات کی سمت میں واپس لوٹیں۔

قابل ذکر ہے کہ مسٹر مودی کل کانگریسی لیڈر منی شنکر ائیر کے ’’ نیچ‘‘ تبصرہ او رپاکستانی حکام کے ساتھ حال ہی میں ان کی ملاقات کی رپورٹ کو لے کر کانگریس سے اس کے بڑے رہنماؤں کے پڑوسی ملک کے اعلی افسران کے ساتھ ملاقات کو لے کر وضاحت طلب کی تھی۔

وزیراعظم نے پاکستانی فوج کے سابق ڈائرکٹر جنرل سردار ارشد رفیق کی طرف سے مبینہ طور پر سینئر کانگریسی لیڈر احمد پٹیل کو گجرات کا وزیراعلی بنائے جانے کی اپیل کو لے کر بھی سوال کھڑا کیا۔اسی دوران مجلس اتحاد السلمین کے صدر ورکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے حیدرآباد نے اپنے پارٹی ہیڈکوارٹر کے اندر میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ گجرات کے انتخابی جلسوں میں جس طرح کی زبان وزیراعظم نریندر مودی استعمال کررہے ہیں‘ اس پر ان کو کوئی تعجب نہیں ہوا ہے۔

صدر مجلس نے کہاکہ بہار اسمبلی کے انتخابات کے موقع پر بی جے پی کے لیڈروں نے کہاتھا کہ بہارانتخابات میں بی جے پی کوشکست ہوتی ہے تو پاکستان میں پٹاخے چھوڑے جائیں گے او ردیوالی منائی جائے گی۔بہار میں اس طرح کے بیانات کے باوجود بی جے پی کوشکست ہوگئی اور اب وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ گجراتکے انتخابات میں پاکستان مداخلت کررہا ہے۔

انہو ں نے وزیراعظم پر الزام لگایا کہ وہ ووٹوں کی تقسیم کرناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر پاکستانگجرات کے انتخابات میں مداخلت کررہا ہے تو این ائی اے کیاکررہی ہے؟انہوں نے کہاکہ وزیراعظم یہ کہہ رہے ہیں کہ ریٹائرڈ فوجی سربراہ ریٹائرڈ خارجہ سکریٹری پاکستان سے ملے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم ان کی قوم پرستی ‘ وفاداری اور یکجہتی پر سوال اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہوزیراعظم کو یہ بتانا چاہئے کہ بنکاک میں پاکستان کے ساتھ جو میٹنگ ہونے جارہی ہے ۔

اس کی تفصیلات کیاہے۔ پردے کے پیچھے کس طرح کی بات جارہی ہے۔نریندر مودی نے جس طرح کی زبان کااستعمال کیاہے اس پر انہیں کوئی تعجب نہیں ہے