جولائی17کے روز جھارکھنڈ کے پاکوڑ میں اگنی ویش پرمبینہ طور سے بی جے پی او رآر ایس ایس گروپس سے وابستہ نوجوانوں نے حملہ کیاتھا
نئی دہلی۔ سماجی جہدکار
اگنی ویش نے منگل کے روز الزام عائد کیاکہ ملک میں رونماہونے والے حملوں میں’’ یکسانیت ‘‘ پائی جاتی ہے‘ چاہئے وہ ان پر حملے کی بات ہویا پھر الور کا معاملہ۔انہوں نے کہاکہ حملہ ایسے ہیں جس میں راست یا بالراست حکومتوں کا ہاتھ شامل ہے۔
جولائی17کے روز جھارکھنڈ کے پاکوڑ میں اگنی ویش پرمبینہ طور سے بی جے پی او رآر ایس ایس گروپس سے وابستہ نوجوانوں نے حملہ کیاتھا۔
بندھو مکتی مورچہ کے زیراہتمام منعقدہ تقریب کے موقع پر رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے 79سماجی جہدکار نے کہاکہ’’یہ ایک جیسا ہے۔
چاہے وہ الور ہو یاپھر جھارکھنڈ۔ اگر آپ پچھلے دوسال دیکھیں‘ اس قسم کے تمام واقعات راست یا بالراست ریاستوں کی سرپرستی میں پیش ائے ہیں۔
ایسے کسی بھی واقعہ میں کوئی کاروائی نہیں ہوئے ہے‘‘۔
انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ اس طرح کے حملے’’دلتوں‘ قبائیلوں اور اقلیتوں ‘‘اور ایسی عناصر کے خلاف بات کرنے والے سماجی جہدکاروں پر ہورہے ہیں۔
حملے میں شامل لوگوں کے نام پر درج ایف آئی آر کے متعلق انڈین ایکسپریس کی خبر کااگنی ویش نے کہاکہ ’’ بی جے پی چیف کا دعوی ہے کہ ان کی پارٹی کا کوئی بھی فرد میرے اوپر کئے گئے حملے میں ملوث نہیں ہے‘
مگررپورٹ میں یہ پیش کیاگیا ہے کہ حملہ آوروں کا بی جے پی اور اس سے وابستہ تنظیموں کا کس طرح تعلق ہے‘‘۔