منگل کے روز پولیس نے وکیل سریندر گڈلنگ کو ناگپور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا۔سماجی جہدکا راروندتی رائے نے سماجی جہدکاروں کے گھرو ں پر پولیس دھاوؤں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایمرجنسی جیسی صورتحال پیدا کردی گئی ہے۔
نئی دہلی۔ مہارشٹرا کے بھیما کورے گاؤں میںیکم جنوری کے روز ہوئے پرتشدد واقعات کے ضمن میں بی جے پی حکومت نے منگل کے روز ملک بھر سے نو سماجی جہدکارو ں کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے ہیں‘ جس میں سے پانچ کی گرفتاری عمل میںآچکی ہے۔
There is only place for one NGO in India and it's called the RSS. Shut down all other NGOs. Jail all activists and shoot those that complain.
Welcome to the new India. #BhimaKoregaon
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 28, 2018
سماجی جہدکار جن کے گھروں پر دھاوے ہوئے ہیں ان میں سدھا بھردواج‘ گوتم نولاکھا‘ ور ا ورا راؤ‘ارون فیریرا ‘ ویرنون گونزالویس‘ سوسان ابراہام‘ آنند تیال تومڈے‘ اور ایف آر اسٹان سوامی کے نام شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ یہ لوگ31ڈسمبر2017کو ہرسال منعقد ہونے والے بھیما کورے گاؤں یاد گار کے موقع پر پیش ائے تشدد میں ملوث ہیں اور پولیس یہ بھی دعوی کررہی ہے مذکورہ جہدکار وزیراعظم کے قتل کی سازش میں بھی ملوث ہیں۔
پولیس نے سدھا بھردواج‘ ورا ورا راؤ‘ ارون فیریرا اور ورنون گونزالویس کو بھی گرفتار کیا ہے۔ پونے پولیس کو امید تھی کہ گوتم نولاکھا کوبھی گرفتار کرلیاجائے گامگر دہلی ہائی کورڈ نے گوتم نولاکھا کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر توقف جار ی کردیا۔مصنف اورسماجی جہدکا راروندتی رائے نے سماجی جہدکاروں کے گھرو ں پر پولیس دھاوؤں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایمرجنسی جیسی صورتحال پیدا کردی گئی ہے۔
اروندتی رائے نے کہاکہ مذکورہ دھاوؤں سے صاف ہوگیا ہے کہ ملک کس طرف گامزن ہے۔این ڈی ٹی وی کو دئے گئے بیان میں اروندتی رائے نے کہاکہ’’ دن کے اجالے بے رحمی او ربربریت کے واقعات ( ہجومی تشدد) انجام دینے والوں کے بجائے دھاوئے وکلاء ‘ شاعروں ‘ مصنفین ‘ دلتوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والوں اور دانشواروں کے گھروں پر ہورہے جس سے صاف ظاہرہے کہ ملک کس طرف گامزن ہے‘‘۔
مصنف نے انتباہ دیا کہ ’’ مجوزہ انتخابات کی یہ تیاری ہے۔ ہم ایسا ہرگز ہونے نہیں دیں گے۔ہم متحد ہوکر آگے بڑھایں گے۔ ورنہ ہم اس تمام آزاد سے محروم ہوجائیں گے جس سے ہم لطف اندوز ہورہے ہیں‘‘۔
پیپلز یونین آف سیول لبرٹیز راجستھان چیاپٹر کی صدر کویتا سریواستونے بھی دھاؤں پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ’’ ہم حیرت میں کہ یہ ہو کیارہا ہے۔ جھوٹ پر مبنی ہے ۔ مکمل طور پر اونچی سماجی جہدکاروں کے خلاف فرضی او رمن گھڑت الزامات ہیں۔
مودی حکومت اپنا فسطائی چہرہ دیکھا رہی ہے۔ ہم اس کے خلاف جدوجہد کریں گے‘‘۔ جن کے گھر وں پر دھاوے کئے گئے ان کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے۔ سدھا بھردواج انڈین ٹریڈ یونین لیڈر اور عام شہروں کے لئے زمین پر قبضوں کے خلاف احتجاج کرتی ہیں۔
فی الحال وہ چھتیس گڑھ پی یوسی ایل کی جنرل سکریٹری ہیں اورجنہت کی بانی بھی ہیں جو وکلا کی تنظیم ہے او رشنکر گوہا نیاگی چھتیس گڑھ مکتی مورچہ سے بھی وابستہ رہ چکی ہیں۔بھردواج بھالائی میں مقامی مزدوروں کو ملنے والی یومیہ اجرات کی دھاندلیو ں کے متعلق بیوروکریٹس کے خلاف جدوجہد کررہی تھیں