میرٹھ۔اترپردیش کے میرٹھ میں مسلم شخص سے دوستی کرنے پر وائیرل ویڈیو میں ہندو لڑکی کے ساتھ بدسلوکی اور مارپیٹ کرنے والے تین پولیس اہلکا ر بشمول ایک خواتین کانسٹبل کو برطرف کردیا گیا ہے۔
مذکورہ ویڈیو جو سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائیرل ہوا اس میں تین پولیس اہلکار بشمول ایک لیڈی کانسٹبل کو مذکورہ عورت کے ساتھ نہایت بدتمیزی کے ساتھ بات کرتے ہوئے سنا او ردیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ لیڈی کانسٹبل کو یہ بھی کہتے سنا جاسکتا ہے کہ عورت نے مسلم مرد سے دوستی کیوں کی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=t9cOcYCLHJg
مذکورہ ویڈیو وائیرل ہونے کے بعد کو ٹوئٹر پراس کی شدید مذمت کی جارہی ہے ‘ اور پولیس کو ان کے بات چیت اور برتاؤ کی وجہہ سے تنقید کا نشانہ بھی بنایاجارہا ہے۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ’’ یوپی پولیس ہندو یوا واہانی کا ذیلی تنظیم بن گئی ہے‘‘۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’’ ہم ہمیشہ سیاسی جماعتوں کی بات کرتے ہیں‘ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ پولیس افیسر‘ اہلکار ہمارے ملک میں زیادہ فرقہ پرست ہوگئے ہیں‘‘۔
انٹرنٹ صارفین نے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی مداخلت کا بھی مطالبہ کیاہے