واشنگٹن:امریکہ میں ایک شخص نے مبینہ طور پر ایک مسلم خاتو ن کا نقاب کھینچا‘ جس کا دعوی ہے ’’ جانور کی طرح‘‘اُس کو پیٹا گیا اور اس کے سر کو بار بار پیروں سے کچلاگیاعورت کا مطالبہ ہے کہ اس کو نفرت پر مبنی جرم کے تحت تحقیقات کی جائے ۔
میلواو کی کی ساکن مذکورہ خاتون پر اس وقت حملہ کیاگی جب وہ نماز ادا کرنے کے بعد اپنے گھر واپس لوٹ رہی تھی۔ یہاں کی پولیس نے فاکس 6کو بتایا کہ وہ اس جرم کی تحقیقات کررہی ہے۔واقعہ پیر کے روز پیش آیا اور متاثرہ خاتون اسپتال سے ایک روز قبل واپس لوٹی ہے۔
متاثرہ خاتون نے کاکہ ’’ میں اپنے سے کہہ رہی ہوں‘ میں آج ضرورمرجاتی‘ وہ کار میںآیا اور مجھ سے کہا یہاں اؤ‘‘۔
مذکورہ عورت جس نے اپنا نام ظاہر کرنے منع کیا ہے نے کہاکہ ایک کار میرے پاس سے گذری ۔ ایک شخص کار میں سے آیا۔ وہ شخص صرف یہی چاہتا تھا۔ عورت کا حجاب یا نقاب نکل دے‘‘۔متاثر ہ خاتون نے ٹیلی ویثرن سے کہاکہ ’’ اس نے کہاحجاب نکالو ‘ میں نے مضاہمت کی کوشش کی۔
میرے حجاب مت نکالو‘ تم جانتے ہو؟ اس نے مجھے فرش پر گرا دیااور مجھے جانور کی طرح پیٹنے لگا‘‘۔رپورٹ کے مطابق حملہ آو ر نقاب نکالنے میں کامیاب رہا یہا ں تک خون نکل آیا۔ متاثرہ خاتون نے کہاکہ حملہ آور نے اس کونے میں پھینک دیا اوراس کے بعد باربار اس کے سر کو روندتا رہا۔
اس نے بتایاکہ حملہ آور نے چاقو نکال کر اس کا جیاکٹ اور ہاتھ کاٹنے کی کوشش بھی کی۔
میلواو کی اسلامی سوسائٹی کے منجید احمد نے کہاکہ ’’ اچانک ہم لوگ ہماری کمیونٹی کے لوگوں کے لئے خوفزدہ ہیں۔بطور اسلامک کمیونٹی ہم چاہتے ہیں ہمارے لوگ ہمیشہ محفوظ رہیں۔ ابتدائی عمل نہایت خوفزدہ کرنے کاہے۔اسلامک سنٹر والوں کا ماننا ہے کہ یہ ایک نفرت پر مبنی جرم ہے۔
احمد کے بیان کے مطابق’’ کوئی چیز چوری نہیں ہوئی‘ وہاں پر کوئی ڈکیتی پیش نہیں ہے۔ متاثرہ خاتون کا قیمتی سامان جو ں کا توں ہے۔
ہم اس حملے کا مقصد سمجھتے ہیں۔ کیونکہ ہر چیز متاثرہ خاتون کے ساتھ ہے اور حملہ آور نے صرف اسکارف پر ہی حملہ کیا۔
یہ نفرت انگیزی کے علاوہ کچھ او رنہیں ہے‘‘۔پولیس نے واقعہ کی تحقیقات کا دعوی کیا اور بتایاکہ اب تک اس ضمن میں کسی مشتبہ کی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔
مذکورہ واقعہ اس سلسلہ کی کڑی نظر آرہا ہے جو سارے امریکہ میں حجاب پہننے والی مسلم خواتین پر کئے جارہے حملوں کاکام کیا جارہا ہے۔