مذہب تبدیل کرکے ہندو بننے والے شخص پر حملہ

شاملی۔اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اپنانے والے ٹرانسپورٹر سنجیو رانا کے محافظین کو جمعرات کی صبح پولیس اسٹیشن طلب کرلیاگیا۔الزام ہے ک تبدیلی مذہب سے ناراض دوسرے مذہب کے کچھ لوگوں نے ان پرحملہ کردیا۔

شور مچانے پر حملہ آور بھاگ گئے۔ واقعہ کے بارے میں متاثرہ شخص نے پولیس کو تحریری طور پر حفاظت و کاروائی کی مانگ کی ۔

عہدیداروں کے احکامات پر اس کے ساتھ دو پولیس جوانوں کو تعینات کردیاگیا۔نومبر ماہ کی شروعات میں نگر نیواس ٹرانسپورٹر سنجیو رانا نے اسلام دھرم چھوڑ کر ہندو دھرم اپنا لیاتھا۔

دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے اس کے کچھ لوگوں نے اس پر تبدیلی مذہب کا دباو بنایاتو حفاظت کی غرض سے پولیس کے اعلی افسران نے اس کے ساتھ دو محافظین تعینات کردئے۔ جمعرات کے روز دونوں محافظین کو واپس بولا لیاگیاتھا۔

سنجیورانا کے مطابق جس وقت پولیس جوان اس کے گھر سے گئے۔ اس وقت گھر میں وہ ہوم تھیٹر پر ہنومان چالیسہ چلائے ہوئے تھا۔

تبھی کچھ لوگ اس کے گھر پر ائے اور انہیں زبردستی ہنومان چالیسہ بند کرنے کو کہاتھا۔ مخالفت کرنے پرچاقو سے حملہ کردیا۔

اس نے ہند و یوا واہانی کے لیڈر رویندر کو اس بات کی جانکاری دی گئی۔اس کے بعد سنجیوراناتحریر لے کر رویندر کے ساتھ نگر کوتوالی پہنچے ۔اس کے متعلق نگر کوتوالی کے انچارج انل کمار سنگھ نے بتایا کہ نگر کوتوالی کے منشی کی غلطی سے سنجیو رانا کے دونوں محافظین کو واپس بلالیاگیاتھا