مجالس مقامی کے انتخابات میں بی جے پی کا کوئی بھی مسلم امیدوار نہیں

نئی دہلی:ٹی ایم سی کی مبینہ دھمکیوں کے بعددواقلیتی امیدواروں نے پرچہ نامزدگی سے دستبرداری اختیار کرلی ہے جس پرریاستی بی جے پی نے فیصلہ کیا ہے مجوزہ بلدیہ انتخابات میں وہ یہا ں سے کسی اقلیتی طبقے کے لوگوں کواپنا امیدوار بنائی گی۔ریاستی بی جے پی کو اس بات کا یقین ہے کہ ان کا یہ فیصلہ لوگوں میں اس بات کا رحجان جائے گاکہ پارٹی’’ کبھی بھی موقع پرستی کی سیاست کے مطابق کام نہیں کرتی‘‘ہے۔

بی جے پی اقلیتی ورچہ صدر علی حسین نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ’’ہم نے اقلیتی طبقے سے دوامیدواروں کو پاناسکورا میونسپلٹی سے اپنا امیدوار بنایاتھا۔ مگر ٹی ایم سی کی دھمکیو ں کے پیش نظر‘ انہوں نے اپنے پرچہ نامزدگی سے دستبرداری اختیارکرلی ہے۔ لہذا ہم نے فیصلہ لیا ہے کہ مجالس مقامی انتخابات میں ہم کوئی مسلم امیدوار کو کھڑا نہیں کریں گے ‘ یہاں پر مسلمانوں کی بڑی آبادی بھی موجود نہیں ہے‘‘۔

ٹی ایم سی پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ٹی ایم سی لیڈر سویندو ادھیکاری نے اس کو ’’ مکمل طور پر بے بنیاد‘‘ قراردیا۔تاہم بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے پورا بھروسہ ظاہر کیاکہ اس اقدام کا غلط نہیں صحیح پیغام جائے گا۔گھوش نے پی ٹی ائی سے کہاکہ ’’ ہم کانگریس‘ ٹی ایم سی کی طرح کام نہیں کریں گے‘ ‘۔مجالس مقامی کے انتخابات درگاپور میونسپل کارپوریشن کے وارڈ43کے علاوہ دھوپ گوری او ربنیادہ کے وارڈ 16اور 14میں منعقد ہونے والے ہیں۔ مجالس مقامی کے انتخابات13اگست کو منعقد ہونگے او رنتائج 17اگست کو برآمدہونگے۔