مذکورہ گروپ کے خلاف26ڈسمبر کے روز پیش ائے دھاؤں میں این ائی اے کا دعوی ہے کہ اس نے بھاری مقدار میں ہتھیار اور دھماکو اشیاء ضبط کئے ہیں۔
نئی دہلی۔پچھلے ہفتہ قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این ائی اے) نے جس مشتبہ اسلامک اسٹیٹ کے موڈیول کا کا پردہ فاش کیاتھا اس کو مبینہ طور پر ہتھیار سپلائی کرنے والے شخص کی ایجنسی نے میرٹھ سے گرفتاری عمل میں لائی ہے۔
ایجنسی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے گئے شخص کی شناخت 21سالہ محمد نعیم کے طور پر ہوئی ہے جو گرگاؤں میں ویلڈر کام کیاکرتاتھا۔ جمعرات کی دیر رات میں مذکورہ گرفتاری عمل میں ائی ۔
این ائی اے افیسر نے کہاکہ ’’ نعیم اس کیس میں گرفتار ملزمین میں سے ایک قریبی رشتہ دار ہے۔ اس نے نعیم سے گروپ کی مدد کے لئے کچھ ہتھیار فراہم کرنے کے لئے کہاتھا۔
میرٹھ کے گاؤں استان پور کے کچھ بند وق چلانے والوں سے نعیم واقف تھا ‘ اور اس گروپ کو ان کے سے رابطے میں لانے کا اس نے کام کیاہے‘‘۔مذکورہ گروپ کے خلاف26ڈسمبر کے روز پیش ائے دھاؤں میں این ائی اے کا دعوی ہے کہ اس نے بھاری مقدار میں ہتھیار اور دھماکو اشیاء ضبط کئے ہیں۔
جس میں پچیس کیلو کی مقدار میں دھماکو مادہ کے علاوہ 12پستول‘ 150روانڈ کارگرد کارتوس‘ ایک دیسی ساختہ راکٹ لانچر‘112الارم گھڑیاں‘ موبائیل فون سرکٹ‘ بیاٹریس‘ 51پائپ‘ کار کا ریموٹ کنٹرول بٹن‘ وائیرل لیس عصری ڈور بیل ریموٹ کے لئے بٹن‘ اسٹیل کنٹینرس‘ الکٹرک وائیرس‘91موبائیل فونس‘134سیم کارڈس‘ تین لیاپ ٹاپ‘ چاقو‘ تلوار ‘ ای ایس کے متعلق لٹریچر اور 7.5لاکھ نقد رقم شامل ہے۔ذرائع کے مطابق بارہ میں سے صرف اٹھ’’ بہتر حالت ‘‘کی پستول ہیں اور ان میں سے بھی چار فیکٹری میں بنی ہوئی ہیں۔
این ائی اے کے ایک افیسر نے کہاکہ ’ ’باقی کے دیسی ساختہ پستول ہیں‘‘۔شبہ ہے یہ تمام ہتھیار نعیم نے سپلائی کیاہے۔اسکے علاوہ ائی ای ڈی مناظر پر مشتمل ایک ویڈیو بھی ضبط کیاگیا ہے۔
این ائی اے کے مطابق مفتی سہیل 29سالہ اسلامک مبلغ کو گروپ کی قیادت کررہا تھا کو اس ویڈیو میں ای ائی ڈی کے اثرات کی وضاحت کرتے ہوئے سنا گیاہے۔تحقیقات کرنے والے این ائی اے ایک افیسر نے کہاکہ ’’ مذکورہ گروپ کو ان لائن لٹریچر اور ویڈیوز سے ائی ای ڈی تیار کرنا سیکھا گیاہے‘‘۔
سرکاری طور پر این ائی اے اس بات پر قائم ہے کہ مذکورہ گروپ ’’ بڑی تنصیبات اور اہم شخصیتوں جس میں سیاست داں بھی شامل ہیں‘‘ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ سازی کررہاتھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مزے کی بات تو یہ ہے کہ گروپ کے ممبرس کی دہلی پولیس نے جب تفتیش کی تو انہوں نے بتایاتھا کہ دہلی پولیس ہیڈکوارٹر ان کا ایک نشانہ تھا اور این ائی اے کی تحویل میں انہو ں نے کہاکہ ان کے نشانوں میں سے ایک این ائی اے ہیڈ کوارٹر ان کے نشانے پر تھا۔