غیر قانونی مساج پارلر چلانے والے شخص کو پولیس نے کیا گرفتار

حیدرآباد: بوئن پلی پولیس نے ہفتہ کے روز ایک غیر قانونی طریقہ سے چلائے جارہے مساج پارلر کے مالک کو گرفتار کرلیا۔ مبینہ طور پر مذکورہ شخص مذکورہ مساج پارلر میں لڑکیوں کے ہاتھوں مردوں کے مساج کا کام کرواتا تھا۔دھاوے کے دوران پولیس نے پارلر کی تین عورتوں کو بھی اپنی حراست میں لیا ہے۔تلنگانہ ٹوڈے کی خبر کے مطابق پولیس نے کہاکہ 28سال کا راہول کمرشل علاقے تاڑبن میں مردوں کے لئے مساج پارلر چلاتا تھا۔

پارلر کا کوئی نام نہیں تھا اور ایک کرایے کے روم میں چلایاجارہا تھا۔بوئن پلی پولیس کے ایک افیسر نے کہاکہ’’ وہ غیر قانونی طریقے سے مساج پارلر چلارہا تھا جہاں پر مرد گراہوں کی خدمت لیڈیز عملے سے کرائی جارہی تھی جو قانون کے مطابق ممنوع ہے۔

عملے میں بیس سال عمر کی تین لڑکیاں بھی تھیں ‘ جس میں سے ایک کلکتہ کی لڑکی تھی جس کو بچالیاگیا ہے‘‘پولیس کے مطابق راہول کو کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے اور پارلر کچھ وقت ہی پہلے شروع کیاگیا تھا‘ عورتیں بھی چند دن قبل ہی پارلر میں لائی گئی تھیں۔ائی پی سی کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔ راہول کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے قانونی حراست میں لے گیا ہے۔

عورتوں کو بازآبادکاری کے لئے رسکیو ہوم بھیج دیاگیا۔