عدالت عالیہ سے ملی کانگریس صدر راہل گاندھی کو راحت:کہا کہ کسی کاغذ پر لکھے جانے سے انہیں غیر ملکی کہا نہیں جا سکتا۔

سپریم کورٹ سے کانگریس صدر راہل گاندھی کو بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کی شہریت کے معاملہ میں دائر عرضی کو مسترد کر دیا ہے ۔ عدالت نے واضح طور پر کہا کہ کسی ایک کاغذ پر لکھا ہونے سے راہل گاندھی کو غیر ملکی نہیں مانا جا سکتا۔ بتا دیں کہ وزارت داخلہ نے بھی راہل سے ان کی شہریت کے سوال پر نوٹس دے کر وضاحت طلب کی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ عرضی گزار کو راہل گاندھی کی شہریت کے بارے میں پتہ کپ چلا۔ ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ صرف اس لئے کہ کوئی شخص ایک کاغذ برٹش کی شکل میں اپنی شہریت نوٹ کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ برطانوی شہری بن جاتا ہے۔

عرضی گزار نے کہا کہ راہل گاندھی ملک کا وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ کون ملک کا وزیر اعظم بننا نہیں چاہتا ہے۔ ملک کے 130 کروڑ لوگوں میں ہر کوئی وزیر اعظم بننا چاہتا ہے۔