سپریم کورٹ کی پھٹکار کے بعد یوپی حکومت کی تاج محل کو بچانے کی سونچ

نئی دہلی۔اترپردیش حکومت نے منگل کے روزسپریم کورٹ میں ایک دستاویز پیش کرتے ہوئے تاج محل کو تحفظ فراہم کرنے کے متعلق اٹھائے جانے والے اقدامات کی وضاحت کی اور کہاکہ تمام علاقے کو نو پلاسٹک زون قراردیا گیا ہے اور علاقے میں آلودگی پھیلانے والے تمام انڈسٹریزکو بند کردیاگیا ہے۔

حکومت اترپردیش نے جسٹس ایم بی لاکور او ردیپک گپتا کے بنچ کے سامنے اپنی بات رکھی۔

سترویں صدی کے مغلیہ دور میں تعمیر کئے گئے دنیا کے عظیم تعمیری شاہکار جس کو دنیا کاساتواں عجوبہ قراردیا گیا ہے کے متعلق ریاستی حکومت کی غفلت او رکوتاہی پر 11جولائی کو عدالت کی جانب سے ملی پھٹکار کے بعد مذکورہ دستاویزات عدالت میں پیش کیاگیا ہے۔

حکومت کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ ایشوریہ بھاٹیہ نے بنچ سے کہاکہ دستاویزات کو منظوری دیں۔دستاویزات پیش کرنے کے وکیل کو منظوری دی ہے۔حکومت نے کہاکہ پیدل رہرو پراجکٹ کو فروغ دینے کاکام کررہا ہے۔

مغل دورحکمرانی میں اگرہ میں تاج محل کی تعمیر۔ د س سال کا عرصہ میں تاج محل کی تعمیر1643میں مکمل ہوئی۔ اس کو دنیاکا عظیم ورثہ قراردیاگیا ہے