سوامی اگنی ویش پر حملہ کرنے والا شخص‘ بی جے پی ‘آر ایس ایس‘ بجرنگ دل

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بی جے وائی ایم کے پاکور صدر پرسنن مشراجس کاایف ائی آر میں بھی نام شامل نے کہاکہ’’اگنی ویش قومی رحجان کے خلاف مسلسل بیان جاری کررہے تھے۔ وہ ماؤسٹوں کی حمایت کرتے ہیں‘‘۔
پاکور۔ پچھلے منگل کے روزجب جھارکھنڈ کے پاکور ٹاؤن میں بھارتیہ یوا مورچہ( بی جے وائی ایم)کی جانب سے اگنی ویش کے ساتھ مارپیٹ او ران کے دورے کے خلاف احتجاج کررہے تھے اس کے ایک گھنٹہ بعد ہی بی جے پی کی تنظیم کے ریاستی صدر امیت سنگھ نے دعوی کیا کہ مذکورہ حملے میں ان کی تنظیم کا کوئی بھی فرد شامل نہیں ہے۔

انڈین ایکسپریس نے پاکور کا دور کیاتھا اور ایف ائی آر میں شامل تمام اٹھ لوگوں کھوج نکالا جن کا تعلق بی جے وائی ایم ‘ او راس سے ملحقہ تنظیمو ں اور آر ایس ایس سے وابستگی ہے۔

قبائیلی آبادی پر اگنی ویش کا بڑھتا اثر ان پر حملہ او راحتجاج کی اصل وجہہ ہے۔

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بی جے وائی ایم کے پاکور صدر پرسنن مشراجس کاایف ائی آر میں بھی نام شامل نے کہاکہ’’اگنی ویش قومی رحجان کے خلاف مسلسل بیان جاری کررہے تھے۔ وہ ماؤسٹوں کی حمایت کرتے ہیں‘‘۔

انہوں نے پتھالگاڑی کی حمایت میں بیان دیاجس ریاست کے مفادات کے خلاف کام کررہا ہے۔

گرجاگھر کے ایجنٹ کی حیثیت سے اگنی ویش یہاں پر آئے تاکہ قبائیلوں کواکسانے کاکام کیاجاسکے‘‘۔

اگنی ویش پاکور میں پھارایہ قبائیلی کے پروگرم میں شرکت کے لئے یہاں ائے تھے حملے کے بعد کسی گہرے چوٹ کے بغیر بچ کر نکلنے میں کامیاب رہے

ملزمین کے طور پر ایف ائی آر میں92دیگر کے نام شامل کئے گئے ہیں۔

چیف منسٹر راگھو بیرداس کے احکامات پر کرائی جانے والی تحقیقات کے تحت بیان قلمبند کئے گئے ہیں۔ مگر اب تک کسی بھی گرفتاری عمل میں نہیں ائی ہے۔

ڈویثرنل کمشنر پردیپ کمار نے کہاکہ ’’ تحقیقات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ کا انتظار ہے‘‘۔ انڈین ایکسپریس نے مقامی بی جے پی ورکرس او رپولیس سے بات کی تاکہ ایف ائی آر میں شامل دیگر اٹھ لوگوں کی جانکاری حاصل کی جاسکے جبکہ دیگر تین ملزمین نے ائی ای سے بات کی اور پانچ دستیاب نہیں ہوئے۔

آنند تیوری ۔ اسٹیٹ بی جے پی کسان مورچہ کا ایک رکن ‘ پارٹی کے ایک مقامی افس ورکرکے مطابق تیوری صاحب گنج کا رہنے والا ایک کسان ہے اور ایک این جی او بھی چلاتا ہے۔

پنٹو دوبے۔ بی جے وائی ایم دفتر میں کام کرنے والے نے کہاکہ بجرنگ دل کاضلع کنونیر‘ دوبے کا چھوٹا کاروبار ہے
اشوک پرساد۔ حالیہ دنوں میں پاکور ٹاؤن سے وارڈ کونسلر منتخب ہوا ہے۔پرساد نے کہاکہ ’’ میرا تعلق بی جے پی سے ہے مگر میں مستقبل رکن نہیں ہوں۔

مقامی لوگوں کی حمایت کے بعد میں نے سرگرم سیاست میں داخلہ لیاہے۔ میں مقام واقع پر موجود نہیں تھا۔ وہاں سے ملے کسی بھی ویڈیواور تصوئیر میںآپ کو دیکھائی نہیں دونگا۔

میں سمجھتا ہوں کچھ لوگ جومجھ سے ناراض ہیں انہوں نے ایف ائی آر میں میرا نام شامل کروادیا ہے‘‘
پرسنن مشرا ۔ بی جے وائی ایم کا ضلع صدر۔ مشرا نے کہاکہ وہ بچپن سے ہی آر ایس ایس سے وابستہ رہا ہے اورادویات کی سربراہی کاچھوٹا کاروبار چلاتا ہے۔ وہ ریاستی حکومت کے تحت چلائے جانے والی سیڈو کانہو مارمو یونیورسٹی کا بھی رکن ہے۔

مشرا نے کہاکہ ’’ ہم ہاتھوں میں سیاہ پرچم تھامے کھڑے تھے اور لاٹھی او رراڈس ہمارے پاس نہیں تھے۔ مسلئے اس وقت پیدا ہوا جب مصلح لوگ تیر اورتلواروں کے ساتھ اگنی ویش کوتقریب گاہ لے جانے کے لئے یہاں پر پہنچے۔ ان لوگوں نے دھکہ دینا شروعکردیا جو واقعہ کا سبب بنا۔

ہمارا ماننا ہے کہ اگنی ویش کے حمایتوں نے اس معاملہ کوانجام دیاہے‘‘

گوپی دوبے۔ بی جے پی کا ضلع سکریٹری ۔ وہ سیول کنٹراکٹ کے کام بھی انجام دیتا ہے ۔

بالرام دوبے۔ بی جے پی کارکن سیول کنٹراکٹر

بادل منڈل‘ اس کے متعلق بی جے وائی ایم کے مشرا نے کہاکہ یہ آر ایس ایس رکن ہے سرگرم سیاست کاحصہ نہیں ہے ‘

شیوا کمار آر ایس ایس کا رکن مشرا کے مطابق یہ بھی سرگرم سیاست کا حصہ نہیں ہے۔ بی جے پی کے ضلع میڈیاانچارج سدیپ تروپاٹھی نے کہاکہ ’’ ہم مکمل بھروسہ کے ساتھ یہ بات کہے سکتے ہیں کہ بادل او رشیو کمار مقام واقعہ پر موجود نہیں تھے۔

جنھوں نے بھی نام دئے ہیں وہ کس بنیاد پر دئے ہیںیہ سمجھنے سے ہم قاصر ہیں‘‘۔ ترویدی نے مبینہ طور پر کہاکہ’’ اگنی ویش اور ا ن کے حامیو ں نے اس طرح کے حالات پیدا کئے جس میں بی جے وائی ایم او رسنگھ پریوار کے دیگر ساتھیوں کو ان پر حملہ کا ملزم قراردیاجاسکے‘‘