نئی دہلی۔ سیام پتروادا کے 1984سکھ فسادات کو لے کر دئے گئے بیان پر ہزیمت کا سامنا کررہی کانگریس پارٹی نے بالآخر اس پر اپنا ردعمل پیش کیا‘ کانگریس صدر راہول گاندھی نے بیان کی سخت مذمت کی اور کہاکہ ”یہ لائن کے باہر ہے“ اور پتردوا کو اپنے الفاظ پر معافی مانگنا چاہئے۔
چھٹی مرحلے کی اتوار کے روز پنجاب دہلی اور رائے دہی ہے جہاں پر سکھ رائے دہندوں کی اکثریت پائی جاتی ہے‘ لہذا انتخابی مہم میں نقصان کی پابجائی کے پیش نظر راہول گاندھی نے 1984کے سکھ فسادات کو ”ناقابل فراموش سانحہ قراردیا‘ جو شدید تکلیف کا باعث بنا ہے“۔مجھے لگتا ہے انصاف ہونا چاہئے۔
مذکورہ لوگ 1984کے سانحہ کے قصور وار ہیں ان کو سزا ملنا چاہئے۔سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے معافی مانگی ہے۔ میری والدین سونیاگاندھی نے بھی معافی مانگی ہے۔
ہم تمام نے اپنی طرف سے یہ صاف کردیاہے کہ 1984کے سانحہ نہایت افسوسناک ہے جو دوبارہ نہیں ہونا چاہئے۔
سیام پترودا نے کہاکہ وہ افسوسناک ہے اور جس کی ستائش ہر گز نہیں کی جاسکتی ہے۔میں یہ ان سے راست کہہ رہاہوں۔ انہیں اپنے تبصرے پر معافی مانگنا چاہئے۔ کانگریس صدر نے اپنے فیس بک پر جاری بیان میں یہ بات کہی ہے۔
قبل ازیں دن میں کانگریس نے پترودا کے بیان سے دوری اختیار کی جبکہ پترودا نے خود اس بیان کو اپنی خراب ہندی کانتیجہ قراردیاتھا۔
تاہم کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالہ نے وضاحت کرتے ہوئے مذکورہ بیان کو پترودا کا ذاتی بیان قراردیا اور کانگریس نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اس بیان کے ذریعہ اپنی سیاسی روٹیاں سیکھنے کی کوشش کررہی ہے۔
You must be logged in to post a comment.