انتہا پسندی اور عدم روادری کا ثبوت: دہلی پولیس میں شکایت ‘ رندیپ سرجے والا
نئی دہلی: راہول گاندھی کے بعد آج دوسرے دن کانگریس پارٹی کے سرکاری ٹوئیٹر اکاونٹ کو ہیک کرلیاگیا ۔ کسی نے پارٹی اکاونٹ میں انتہائی بازیبا اور غیرموزوں پیامات پوسٹ کئے۔ کانگریس نائب صدر راہول گاندھی کے ٹوئیٹر اکاونٹ کو ہیک کرنے کے بعد دہلی پولیس اور وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے تحقیقات شروع کردی ہے۔
وزیرائی ٹی روشی شنکر پرساد نے کہاکہ اس معاملے میں سنجیدگی سے تحقیقات کی جارہی ہے۔ اور خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ انہو ں نے کہاکہ ہم تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
راہول گاندھی کے ٹوئٹر اکاونٹ کو کل ہیک کرنے کے بعداس پر نازیبا فقرے پوسٹ کئے گئے تھے۔کانگریس پارٹی کے ترجمان رندیپ سرجے ولا نے ہیکنگ کے لئے فسطائی طاقتوں کو مورد الزام قراردیتے ہوئے کہاکہ اس سے انتہاء پسندی اور عدم روادری کی تہذیب کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی ایسے معاملات میں گاندھیائی رواداری اور درگذر سے کام لے گی۔
انہوں نے کہاکہ ہیکنگ سے ہندوستان میں سائبر سکیورٹی نٹ ورک کی کمزوری کا اظہار ہوتا ہے۔کانگریس پارٹی نے دہلی پولیس کی سائبر کرائم سل میں دوٹوئیٹر اکاونٹ ہیک ہونے کی شکایت درج کروائی ہے۔بتایاگیا کہ کانگریس پارٹی اور راہول گاندھی کی ویپ سائیڈس اورای میل اکاونٹس بھی ہیک کرلئے گئے تھے۔سرجے والا نے شکایت تحریک کراتے ہوئے فوجداری مقدمہ درج کرنے او رذمہ دار افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔
دہلی پولیس نے اس معاملے میں تحقیقات شروع کرتے ہوئے سوشیل میڈیا سائیٹ کے انتظامیہ سے تفصیلا ت طلب کی ہے۔ائی ٹی ایک کے تحت ایک مقدمہ بھی اس ضمن میں درج کیاگیا ۔ سرجے والا نے بتایا کہ انہوں نے کانگریس پارٹی کی جانب سے دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے اور ا ب مودی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ڈیجیٹل سکیورٹی کو یقینی بناتے ہوئے مجرمین کو سزا دیں۔انہوں نے کہاکہ اظہار خیال کی آزادی اور کسی رائے پر عدم اتفاق کے حق پر حملہ کیاجارہا ہے۔
اس طرح کے واقعات انتہاء پسندی او رعدم رواداری کی تہذیب کا مظہر ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ جب کسی معاملے میں کوئی لاجواب ہوجاتا ہے پھر اس طرح کی اوجھی حرکتوں پر اتر آتا ہے۔انہوں نے ٹوئیٹر پر’’ سب کو سمھتی دے بھگوان‘‘ یعنی اچھی سمجھ دی بھگوان تحریر کیا۔ قبل ازیں راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ ان تمام نفرت کرنے والوں سے وہ کہنا چاہتے ہیں کہ’’ میں ان سے محبت کرتا ہوں۔ آپ کافی اچھے ہیں۔ آپ کی نفرت امید ہے کہ ختم ہوجائے گی‘‘۔