اگرہ۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا ے تاج محل کے احاطے میں موجودمسجد میں مسلمانوں کی نماز کی ادائی پر جمعہ کے علاوہ باقی ایام پر امتناع عائد کردیاہے۔ اے ایس ائی عہدیدارو ں کا کہنا ہے کہ جولائی میں سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ہدایت پر عمل آواری کی جارہی ہے۔
سپریم کورٹ نے مقامی انتظامیہ کے ایک فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے تاج محل کے تحفظ کے مد نظر جمعہ کی نماز کے علاوہ دیگر ایام میں مقامی لوگوں پر یہا ں کی مسجد میں نماز کی ادائی پر پابندی عائد کردی ہے۔کیونکہ جمعہ کے روز تاج محل کا نظارہ عام لوگوں کے لئے بند رہتا ہے ۔
مقامی لوگوں کو بناء کسی داخلہ فیس کے دوپہر دو بجے نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ وہیں عام دنوں میںیہاں آنے والے ایسے ہی سیاحوں کو مسجد میں جانے کی اجاز.ت ہوتی ہے جنھوں نے ٹکٹ خریدا ہے۔
ایک حیرا ن کردینے والے اقدام میں اے ایس ائی نے اتوارکے روز وضو کی ٹنکی بندکردی‘ جہاں پر نماز سے قبل لوگ وضو کیاکرتے تھے ۔ یہا ں تک کہ امام او رمسجد کے دوسرے عملے کو بھی صرف جمعہ کے روز آنے کوکہاگیاہے۔ کئی دہوں سے سید صادق علی کا خاندان تاج محل کے اندر موجود مسجد میں نماز پڑھاتے ہیں۔
او ر اس کام کے لئے وہ محض پندرہ روپئے ہر مہینہ معاوضہ لیتے ہیں۔ امام نے اے ایس ائی کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیاہے۔
تاج محل انتظامیہ کمیٹی کے صدر سید ابراہیم حسین زیدی نے کہاکہ طویل عرصہ سے یہاں مسجد میں نماز پڑھائی جاتی تھی اور اس کو روکنے کی کوئی وجہہ سمجھ میں نہیں آرہی ہے ۔
انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ مرکز ی او رریاستی دونوں حکومتیں مخالف مسلم ہیں۔ وہیں پیرکے روز وہ اے ایس ائی عہدیداروں سے ملاقات کے دوران اس مسلئے پر بات کی۔