سشما سوارج نے ایوان میں بتایا کہ’’یہ خیال کہ بنگلہ سے ہندو ملک چھوڑ کر جارہے ہیں اور ان کی آبادی میں کمی آرہی ہے‘ من گھڑت ہے‘ بات ہے‘‘۔
نئی دہلی۔بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی آبادی میں کمی کے خیال کو حکومت نے جمعرات کے روز سرکای اعداد وشمار کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے کہاکہ 2017میں بنگلہ دیش میں ہندؤوں کی آبادی میں دو فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
راجیہ سبھا میں سوالا ت کا جواب دیتے ہوئے امورخارجہ کی وزیرشریمتی سشما سوراج نے بھی کہاکہ حکومت وقتا فوقتا پاکستان‘ بنگلہ دیش اور دیگر ممالک میں اقلیتوں کے نقل مقام کرنے کے مسلئے کو سفارتی سطح پراٹھاتی رہی ہے اور ان مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی پہل کی ہے۔
انہوں نے اعلی ایوان میں زیر التواء سٹیزن شپ ایکٹ ترمیم بل کو منظور کروانے کا زوردیا‘ تاکہ بشمول پاکستان اقلیتوں پر ڈھائے جارہے مظالم او رحملوں کو دور کیاجاسکے۔
انہوں نے ایوان سے کہاکہ’’جغرافیائی تبدیلیوں کے متعلق بنگلہ دیش میں‘ جو بنگلہ دیش بیورو سے حاصل اعداد وشمار ہیں‘ 2011میں یہاں پر ملک میں 8.4فیصد ہندوتھے‘ جس میں2017تک10.7فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
سشما سوارج نے ایوان میں بتایا کہ’’یہ خیال کہ بنگلہ سے ہندو ملک چھوڑ کر جارہے ہیں اور ان کی آبادی میں کمی آرہی ہے‘ من گھڑت ہے‘ بات ہے‘‘۔