یروشلم:مقدس مقام پر پچھلے دنوں میں فلسطینیو ں کے داخلہ پر امتناع کے بعد پیدا ہوئے تشدد کے پیش نظر اسرائیل پولیس نے جمعہ کی نماز کے دوران مسجد الاقصہ میں پچاس سے کم عمر مسلمانوں کے داخلے کو ممنوع قراردیدیا ہے۔پولیس حرم الشریف احاطے جس کو یہودی ٹمپل ماونڈ کہتے ہیں نے کہاکہ ’’آج متوقع احتجاج اور رکاوٹ کے خدشات کے پیش نظر یہ اقدام اٹھایاگیا ہے‘‘۔
Israeli police bar men under 50 from Friday prayers at Jerusalem holy site #AFP 📷 @gharabli_ahmad pic.twitter.com/1J6B1kKauo
— AFP Photo (@AFPphoto) July 28, 2017
بتایاگیا کہ’’ صرف پچاس سال سے اوپر کی عمر کے لوگوں کے علاوہ تمام عمر کی عورتوں کو داخلہ کی اجازت ہوگی۔شہر کے مختلف سڑکوں کو محدود کردیاگیا اور ضروری احتیاطی تدابیر بھی کئے گئے ہیں‘ اس کے علاوہ کسی بھی قسم کے تشدد سے نمٹنے کی مکمل تیاری کی جاچکی ہے‘‘۔جمعرات کے روز فلسطینیوں نے نئے اسرائیلی سکیورٹی تحدیدات کے پیش نظر جاری بائیکاٹ سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے دوہفتوں بعد پہلی مرتبہ یہاں پر داخل ہوئے تھے۔جمعرات کے دوپہر کوہزاروں مصلی مسجد اقصیٰ کے اطراف واکناف جمع ہوئے۔
فلسطین ریڈ کریسنٹ کی جانب سے ایک سو لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع کے فوری بعد اسرائیلی پولیس او رفلسطینیوں کے درمیان میں جھڑپ کا واقعہ بھی پیش آیا۔مسجد اقصیٰ کے داخلوں سے اسرائیلی سکیورٹی تحدیدات کے تحت نصب کئے گئے میٹل ڈیٹکٹرس جس کو 14جولائی کے دن دو اسرائیلی پولیس جوانوں کی ہلاکت کے بعد نصب کیاگیاتھا کو ہٹانے کے بعد فلسطینیوں نے بائیکاٹ سے دستبرداری اختیار کی تھی۔