مہا کوٹمی کی مقبولیت سے مقامی جماعت بوکھلاہٹ کا شکار

حلقہ اسمبلی بہادر پورہ میں کانگریس امیدوار پر مبینہ حملہ ، توڑ پھوڑ

حیدرآباد۔/28نومبر، ( سیاست نیوز) ایسا لگتا ہے کہ صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو اور کانگریس پارٹی سربراہ راہول گاندھی کے دونوں شہروں میں کامیاب روڈ شو کے بعد مقامی جماعت بوکھلاہٹ کا شکار ہوتی نظر آرہی ہے اور اس کا ردعمل بھی تشدد کی شکل میں دیکھا جارہا ہے۔ حلقہ اسمبلی بہادرپورہ کے کانگریس امیدوار کلیم بابا کی انتخابی مہم کے دوران بلال نگر کالا پتھر علاقہ میں منعقدہ جلسہ عام کے دوران مجلسی کارکنوں نے مبینہ طور پر ان پر حملہ کرکے جلسہ کو ناکام بنانے کی کوشش کی ۔ تفصیلات کے بموجب کانگریس امیدوار کلیم بابا کی جانب سے کالا پتھر علاقہ میں آج شام 7 تا رات 10 بجے تک بلال نگر میں جلسہ عام منعقد کیا گیا تھا۔ جلسہ کے آغاز سے قبل ہی مقامی جماعت کے کارکنوں نے اپنا اعتراض جتانا شروع کردیا تھا اور جیسے ہی جلسہ کا آغاز ہوا جہانماں کے کارپوریٹر حسینی پاشاہ نے مبینہ طور پر کانگریس قائدین اور عوام پر اچانک حملہ کردیا۔(

جلسہ گاہ میں موجود کرسیوں اور اسٹیج کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی اور کانگریس کارکن اس کا جواب دینے کیلئے اکٹھا ہوگئے۔ ساؤتھ زون پولیس کو اس بات کی اطلاع ملنے پر موقع واردات پہنچ گئی لیکن مقامی جماعت کے کارکنوں نے پولیس کو بھی نہیں بخشا اور پولیس جوانوں کو زدوکوب کیا۔ بعد ازاں جلسہ گاہ پر سنگباری کردی جس کے نتیجہ میں کانگریس کے 15 کارکن زخمی ہوگئے۔ پولیس نے زخمیوں کو دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ اس سلسلہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور جائے واقعہ کی ویڈیو حاصل کی جارہی ہے تاکہ حملہ آوروں کی نشاندہی کی جاسکے۔ اسی دوران کانگریس امیدوار کلیم بابا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجلس کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے بلکہ وہ انتخابات کے دوران ڈٹ کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی جماعت کی یہ غیر قانونی حرکت ہے اور وہ شہریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کردینے کی کوشش کررہی ہے۔