کاس گنج ،28 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش کے کاسگنج شہر کوتوالی علاقے میں یوم جمہوریہ پر ترنگا یاترا کے دوران دو گروپوں کے درمیان ہوئے تشدد کے بعد شہر میں کشیدگی برقرار ہے اور واقعہ کے تیسرے دن بھی آج صبح فسادیوں نے ایک دکان کو آگ لگا دی ۔ضلع مجسٹریٹ آر پی سنگھ نے بتایا کہ باقرنیر علاقے میں فسادیوں نے پھول سنگھ کی آٹو کی دکان میں آگ لگا دی۔ اطلاع کے بعد آگ کو بجھا دیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں دفعہ 144 سختی سے لاگو کیا گیا ہے ۔ واقعہ کے بعد سے اب تک 58 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔لوگوں سے افواہوں پر توجہ نہ دینے اور امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے ۔افسران صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔کاسگنج میں افواہوں کو روکنے کے لئے انٹرنیٹ سروس کو آج رات تک کے لئے بند کر رکھا ہے . ضلع کی سر حد سیل ہیں اور کسی بیرونی شخص کو شہر میں آنے کی اجازت نہیں ہے . شہر میں کشیدگی اب بھی برقرار ہے۔غور طلب ہے کہ یوم جمہوریہ پر کوتوالی علاقے میں ترنگا یاترا کے دوران بلرام گیٹ پرایک خاص فرقہ کے لوگوں میں پتھراؤ اور فائرنگ کے دوران گولی لگنے سے ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی اور ایک زخمی ہو گیا۔ واقعہ کے بعد دونوں اطراف کے لوگ آمنے سامنے آ گئے تھے ۔ اس دوران کچھ سماج دشمن عناصر نے آتش زنی اور توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔ کل بھی کئی دکانوں اور بسوں کو آگ لگا دی گئی تھی۔
مظفر نگر میں دو طبقات میں تصادم ‘8 زخمی
مظفر نگر ۔ 28جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) اترپردیش کے گاؤں سنبھل ہیڈا میں لڑکیوں سے مبینہ چھیڑ چھاڑ کے ایک واقعہ میں دو طبقات کے ارکان کے درمیان تصادم میں کم سے کم 8 افراد زخمی ہوگئے ۔ سرکل انسپکٹر ایس کے ایس پرتاپ سنگھ نے آج کہا کہ میراں پور پولیس اسٹیشن کے حدود میں کل شام یہ واقعہ پیش آیا جس کے بعد 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ۔ اس پولیس عہدیدار نے کہا کہ ایک 17سالہ لڑکی کو دوسرے طبقہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے مبینہ طور پر ہراساں کیا تھا جس پر لڑکی کی برادری والے ان سے متاصدم ہوگئے جس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی ۔ دونوں طرف سے سنگباری مںی 8 افراد زخمی ہوگئے جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں ۔