’’نئے قانون سے زیادہ ہم گاؤ رکشکوں سے خوفزدہ ہیں‘‘ ۔گوشت کاروباری

بنگلور: مرکزی حکومت نے گاؤ رکشکوں کے بڑھتے حملوں کے پیش نظر گوشت کاروباریوں کو ڈر خوف کے ماحول سے باہر نکالنے کے لئے مویشیوں کی فروخت کے لئے نئے احکامات جاری کئے ہیں۔ہفتہ کے روز گوشت کاروباریوں نے کہاکہ ’’ ہم نے قوانین سے زیادہ گاؤ رکشکوں سے خوفزدہ ہیں‘‘۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق انہیں شبہ ہے کہ گاؤ رکشک سنگین حالات کا فائدہ اٹھائیں گے۔

مرکز نے جانوروں کی مارکٹ سے سارے ملک میں ذبیحہ کی غرض سے جانوروں کی خریدی پر پابندی عائد کردی ہے۔ مویشی جس میں بیل‘ گائے ‘ بھینس‘ بچھڑے اور اونٹ شامل ہیں۔شیواجی نگر کی پولٹری مارکٹ میں بیف فروخت کرنے والے قاسم فضل الرحمن نے کہاکہ’’ کسی کو بھی نہیں معلوم حکومت کا اعلامیہ کیا ہے۔ مگر ہمیں ڈر ہے کہ گاؤ رکشک حملے شروع کردیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ’’ رمضان کے پیش نظر کئی ٹریڈرس نے جانوروں کی خریدی کے لئے پیسے ادا کئے ہیں مگر حالات اس قدر خوفزدہ ہیں کہ ہم مویشی ٹرانسپورٹ کرنے سے گھبرارہے ہیں کچھ لوگ مارکٹ میں گاؤرکشہ کے نام پر ہم سے پیسے لوٹ رہے ہیں۔ شیواجی نگر ‘ جانسن مارکٹ‘ فریزر ٹاؤ ناور دیگر مقامات کے بیف ٹریڈرس نے کہاکہ نیا قانون ہمارے کاروبار کو شدید نقصان پہنچانے کے لئے بنایاگیا ہے۔

کرناٹک بیف اینڈ پولٹری مارکٹ اسوسیشن صدر قاسم اعجاز احمد قریشی نے کہاکہ چیف منسٹر سدارمیا سے اس ضمن میں ملاقات کے ذریعہ اگلا قدم اٹھانے سے قبل تبادلہ خیال کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں د س لاکھ سے زائد لوگ میٹ انڈسٹری میں برسرروزگار ہیں۔ایک اور میٹ ٹریڈر زایدر نے کہاکہ ’’ سب سے پہلے مویشے ویٹرنری انسپکٹر لاتے ہیں اور ہم ان سے اجازت کے بعد بھی ذبیحہ انجام دیتے ہیں۔ ہم ذبیحہ کے لئے نامناسب جانوروں کاکبھی استعمال نہیں کرتے‘‘