حکومت کی مختلف فلاحی اسکیمات کا تذکرہ ، نوٹ بندی کے بعد کیاش لیس لین دین کی حوصلہ افزائی ، میٹرو ریل کا عنقریب آغاز متوقع
حیدرآباد۔ 26 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت ریاست کے غریب عوام کی فلاح و بہبود پر اپنی اولین و خصوصی ترجیح دے رہی ہے جس کی وجہ سے ریاست سنہرے تلنگانہ بننے کی سمت رواں دواں ہے اور مشن بھگیرتا اور مشن کاکتیہ ملک کیلئے ہی مثالی اسکیمات ثابت ہوں گی۔ آج یہاں یوم جمہوریہ پر سکندرآباد پریڈ گراؤنڈ پر منعقدہ تقریب کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے گورنر تلنگانہ ای ایس ایل نرسمہن نے کہا کہ ریاست میں 31 اضلاع کے ساتھ تلنگانہ حکومت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ قبل ازیں نرسمہن نے پریڈ گراؤنڈ پر قومی پرچم کشائی انجام دینے کے بعد مختلف مسلح دستوں کے ذریعہ گارڈ آف آنر کی سلامی لی۔ انہوں نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک کروڑ ایکڑ اراضیات کو قابل کاشت بنانے کے اقدامات کررہی ہے، بالخصوص حکومت نے مشن کاکتیہ اسکیم کی عمل آوری کے ذریعہ ریاست بھر کے تمام تالابوں و کنٹوں کو ان کے سابقہ موقف کو بحال کرنے کے اقدامات کئے ۔ علاوہ ازیں گھر گھر کو پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مشن بھگیرتا اسکیم پر موثر عمل آوری کی جارہی ہے۔ تلگو ریاستوں تلنگانہ و آندھرا پردیش کے مشترکہ گورنر نے تلنگانہ میں برقی سربراہی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کسی کٹوتی کے بغیر موثر برقی سربراہی کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے ہیں۔ حکومت تمام اہل افراد کو پینشن فراہم کررہی ہے۔ غریبوں میں ذاتی گھر کے خواب کو پورا کرنے کیلئے ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کرکے فراہم کرنے کے اقدامات کررہی ہے، بالخصوص گزشتہ ڈسمبر میں ایراولی اور نرسنا پیٹ میںان ڈبل بیڈروم مکانات کا بڑے پیمانے پر افتتاح عمل میں آیا۔ ریاست میں نقدی کے بغیر معاملات کو فروغ دینے اور اس کی ہمت افزائی کیلئے حکومت نے سدی پیٹ حلقہ اسمبلی کو ایک پائیلٹ پراجیکٹ کے طور پر لے کر فی الوقت ابراہیم پور موضع میں صد فیصد نقدی کے بغیر معاملات انجام دیئے گئے۔ اس کے علاوہ ٹی ایس آئی پاس کے ذریعہ بھی ریاست تلنگانہ کو زبردست فائدہ حاصل ہوا ہے اور اس کے ذریعہ تقریباً 3 ہزار صنعتوں کو منظوری حاصل ہونے پر 50 ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ریاست تلنگانہ کو حاصل ہوئی ہے اور تقریباً 2 لاکھ افراد کو روزگار کے مواقع حاصل ہوئے۔ گورنر نے حیدرآباد میٹرو ریل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک طویل عرصہ سے میٹرو ریل کے منتظر عوام کیلئے اس جاریہ سال کے دوران میٹرو ریل کا آغاز ہوگا اور دیرینہ انتظار ختم ہوسکے گا۔ انہوں نے ریاست کے اہم ہندو مذہبی مقامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یاداوری، ویملواڑہ، جوگولامبا، بھدرا دری، دھرماپوری اور باسرا منادر کیلئے بہتر سے بہتر سہولتیں فراہم کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر ترقی دینے کے اقدامات کررہی ہے۔ ریاست میں شجرکاری کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ہریتا ہارم پروگرام کے تحت ایک ہی دن میں 29 لاکھ پودوں کی شجرکاری کی گئی۔ ریاست میں معمرین، بیواؤں، تنہا خواتین، بیڑی ورکرس کو حکومت وظائف فراہم کررہی ہے۔ آسرا اسکیم کے تحت معذورین کو حکومت کی جانب سے 1500 روپئے فراہم کئے جارہے ہیں۔ ریاست میں خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کا تذکرہ کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ خواتین پر ہونے والے مظالم و ہراسانیوں کے پیش آنے والے واقعات کا تدارک کرنے کیلئے ’’شی ٹیموں‘‘ کی تشکیل عمل میں لائی گئی۔ علاوہ ازیں ریاست میں جرائم وغیرہ کے واقعات کا سدباب کرنے کیلئے پولیس میں عصری ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کیا جارہا ہے اور ان کی صلاحیتوں میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اسمارٹ پولیسنگ کے علاوہ سوشیل میڈیا فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، کے ساتھ ساتھ نئی سرویس جیسے ہاک آئی (Hawk Eye)، لاس رپورٹ (Lost Report) باڈی ورن کیمرے (Body Worn Cameras) کیاش لیس چالان سسٹم وغیرہ سے بھرپور استفادہ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کسی بھی نوعیت کی سرگرمیوں پر قابو پانے و تحفظ فراہم کرنے کیلئے عصری ٹیکنالوجی پر مشتمل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ ریاست میں زرعی پیداوار میں اضافہ کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں اور کسانوں کے 17000 کروڑ روپیوں کے قرضہ جات معاف کئے گئے۔ ریاست میں Pisciculture اور اکوا کلچر کو فروغ دینے 5000 کروڑ روپیوں سے انڈسٹری کے طور پر ترقی دینے کے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست میں انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبہ کو بڑے پیمانے پر ترقی دینے کے اقدامات کررہی ہے۔ نرسمہن نے کہا کہ حکومت، شہر حیدرآباد کی ترقی پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے ’’شہر حیدرآباد کو ورلڈ کلاس سٹی بنانے کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں کی ترقی کیلئے اقدامات کرے گی۔ علاوہ ازیں شہر میں صحت و صفائی کے انتظامات میں بہتری پیدا کرتے ہوئے شہر میں 2000 سوچھ آٹوز کے ساتھ ساتھ 22 لاکھ مکینوں میں 44 لاکھ دو رنگی کچرے دان فراہم کئے گئے۔ موسم گرما میں پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے کرشنا مرحلہ سوم اور گوداوری مرحلہ اول کے ذریعہ پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے گئے جس پر 1900 کروڑ روپئے کے مصارف عائد ہوئے آئندہ مستقبل میں بھی کسی بھی موقع پر پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے قبل از وقت ہی شہر کے اطراف میں کسی اچھے مقام پر پانی کا ذخیرہ کرنے کیلئے دو بڑے ذخائر آب تعمیر کرنے کا حکومت منصوبہ رکھتی ہے۔ ہر ایک ذخیرہ آب کی گنجائش 20 ٹی ایم سی ہوگی۔ موسیٰ ندی جو مکمل طور پر آلودہ ہوچکی ہے، اس کی صفائی پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے حکومت اس کے سابقہ موقف کو بحال کرنے کیلئے اقدامات کرے گی۔ گورنر نے مزید کہا کہ حکومت فوجیوں کی بہبود کی پابند ہے اور فوجیوں کے ویلفیر فنڈ کیلئے حکومت 80 کروڑ روپئے فراہم کرے گی۔ نرسمہن نے جمہوریت میں ہر ایک برابر کا حصہ دار بننا چاہئے اور ریاست کی ترقی میں بھی ہر کسی کو سرگرم رول ادا کرنے کا گورنر نے مشورہ دیا۔ پریڈ گراؤنڈ میں منعقدہ تقریب میں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ، ڈپٹی چیف منسٹرس محمد محمود علی، کے سری ہری، سابق گورنر ٹاملناڈو کے روشیا، ریاستی وزراء ، صدرنشین قانون ساز کونسل سوامی گوڑ، اسپیکر اسمبلی مدھو سدن چاری، ڈپٹی اسپیکر اسمبلی پدما دیویندر ریڈی، ارکان اسمبلی و کونسل بشمول محمد سلیم ، محمد فاروق حسین، مشیران ریاستی حکومت بشمول راجیو شرما، اے کے خاں، لیڈی گورنر ویملا نرسمہن اور ان کے افراد خاندان ، چیف سیکریٹری ایس پی سنگھ، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس انوراگ شرما، تینوں مسلح افواج کے اعلیٰ عہدیدار، کمشنر سٹی پولیس مہیندر ریڈی کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیدار وغیرہ بھی شریک تھے۔