مایاوتی نے تین طلاق کی حمایت ۔شریعت میں مداخلت کرنے پر مودی کو شدید تنقید کانشانہ بنایا۔

لکھنو: بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے تین طلاق کے مسلئے پر وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر پر شدیدتنقید کی۔انہوں نے کہاکہ آر ایس ایس ایجنڈہ نافذ کرنے کے لئے وہ اپنی رائے اور فیصلہ کسی ایک مخصوص مذہب پر عائد نہیں کرسکتے۔

انہوں نے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر شریعت میں مداخلت کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے ایسے مسائل مسلم سماج پر چھوڑدینا چاہئے ناکہ چند ریاستوں میں انے والے انتخابات کے پیش نظر ایسے مسائل کے ذریعہ سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنا ہے۔

مایاوتی نے اپنے بیان میں کہاکہ بی جے پی اور نریندرمودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے مسلم پرسنل لاء کولیکر ایک نیا تنازع پیدا کیاہے او ر بی جے پی چند ریاستوں میں انتخابات سے قبل یکساں سیول کوڈ اور تین طلاق کے ذریعہ اوجھی سیاست کرناچاہتی ہے جس کی بی ایس پی سختی کے ساتھ مخالفت کرتی ہے۔انہو ں نے کہاکہ عام رائے قائم کرنے کے لئے وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ تین طلاق کے مسلئے پر مداخلت کے بجائے بہتر ہے اس مسلئے کو مسلم سماج پر چھوڑ دے۔

ایک دن قبل مودی کی جانب سے مسلمانوں کے تین طلاق مسلئے کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہنے کی سیاسی جماعتوں سے اپیل کی تھی۔ بی ایس پی چیف نے کہاکہ یہ وزیراعظم کی بے تکی بات ہے کہ وہ آر ایس ایس کی پیروی کرتے ہوئے ’’ کسی بھی مذہب کے ماننے والوں پر اپنی رائے اور فیصلہ جبراً نافذ نہیں کرسکتے‘‘ ۔انہوں نے کہاکہ بالخصوص چند ریاستوں میں انتخابات سے قبل مسلمانوں کے شرعی مسائل میں مداخلت کرنا قومی مفاد میں نہیں ہے بلکہ بی جے پی او روزیراعظم اس کے ذریعہ اپنی اوجھی سیاست کرنا چاہتے ہیں۔