کشمیر میں مٹی کے تودے گرنے سے قومی شاہراہ بند کردی گئی ، کئی ریاستوں میں تباہ کاریاں
نئی دہلی۔ 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ملک بھر میں بارش و سیلاب سے متعلق مختلف واقعات میں آج کم سے کم 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ شمالی ریاستوں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ جموں۔ سرینگر قومی شاہراہ کو مٹی کے تودے گرنے کے سبب بند کردیا گیا۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے مغربی بنگال، سکم، راجستھان، گجرات اور گوا کے مختلف حصوں میں انتہائی موسلادھار بارش کی وارننگ دی ہے۔ آسام، میگھالیہ، اتراکھنڈ، جموں و کشمیر، اترپردیش اور کیرالا میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ قومی دارالحکومت دہلی میں آج دن بھر بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ صفدر جنگ رسدگاہ نے 12.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی۔ شہر میں درجہ حرارت میں کمی کے ساتھ رطوبت کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ جموں و کشمیر میں موسلادھار بارش کے سبب دو کمسن لڑکیاں سیلاب میں بہہ گئیں۔ اس ریاست میں صبح 8:30 بجے تک اس سال کی سب سے زیادہ یعنی 157 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دریائے تاوی میں سیلاب کے اندیشوں کے پیش نظر شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ ادھم پور میں بھی یہ ندی خطرہ کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ مٹی کے تودے گرنے کے سبب 300 کیلومیٹر طویل جموں۔ سرینگر قومی شاہراہ کو مجبوراً بند کردیا گیا ہے جس کے ساتھ ہی ملک کے باقی حصوں سے کشمیر کا واحد زمینی راستہ بھی منقطع ہوچکا ہے۔ تملناڈو کے ضلع ہسور میں ایک 41 سالہ خاتون اور اس کی 13 سالہ لڑکی کے علاوہ ایک 20 سالہ نوجوان سیلابی پانی میں بہہ گئے۔ اس ٹاؤن کی چندرمبیگا جھیل کے پشتے میں شگاف پڑگئے۔ ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان اور دیگر ریاستوں میں بھی موسلادھار بارشوں سے بعض مقامات پر جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔
آسام میں سیلاب سے 12 ہلاکتیں
گوہاٹی 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) آسام میں موسلا دھار بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں میں 12 افراد ہلاک اور تقریباً 16 لاکھ لوگ متاثر ہوگئے ہیں۔ ریاستی اسمبلی میں سیلاب کی صورتحال پر بیان دیتے ہوئے چیف منسٹر سربانندا سونوال نے مہلوکین کے ورثاء کو فی کس 4 لاکھ روپئے ایکس گریشیاء کا اعلان کیا اور بتایا کہ ریاست میں سیلاب ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے اور متاثرین کی امداد اور بچاؤ کارروائیوں پر وقتاً فوقتاً سرکاری حکام سے مشاورت کی جارہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اسمبلی کا اجلاس 3 یوم کے لئے ملتوی کیا جارہا ہے تاکہ ارکان اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرسکیں۔