مشترکہ آپریشن جاری ‘ فائرنگ کا تبادلہ ‘ ایک دہشت گرد کو ماردیا گیا،7 فوجی بشمول لیفٹننٹ کرنل ہلاک
پٹھان کوٹ ۔ (پنجاب) 3 ؍جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پٹھان کوٹ فضائی اڈہ پر مزید دودہشت گردوں کی موجودگی کا آج انکشاف ہوا جس کے بعد دوسرے دن بھی فوجی کارروائی جاری رہی اور ایک دہشت گرد کو ماردیا گیا ۔ فوجی جانی نقصانات کی تعداد 7 تک پہنچ گئی ہے جن میں این ایس جی کا ایک لیفٹننٹ کرنل بھی شامل ہے ۔لیفٹننٹ کرنل نرنجن کا تعلق کیرالا سے ہے اور وہ این ایس جی کے بم ڈسپوزل اسکواڈ سے وابستہ تھے۔کل دہشت گرد حملہ کے مقام پر مہلوک دہشت گرد کی نعش سے کارآمد کارتوس کو ناکارہ بنانے کی کوشش کے دوران زخمی ہوگئے تھے اور آج جانبر نہ ہوسکے۔چار دیگر سیکوریٹی ملازمین بھی دھماکہ میں زخمی ہوئے ۔ کل تلاشی کارروائی کے دوران جو رات میں بھی جاری رہی یہ واقعہ پیش آیا ۔ ڈیفنس سیکوریٹی کور (ڈی ایس سی) کے تین اہلکار بھی 2اور 3 جنوری کی درمیانی شب زخموں سے جانبر نہ ہوسکے۔ ایک گارڈ کمانڈو‘ 3 ڈی ایس سی کے دو ارکان کل لڑائی میں ہلاک ہوئے تھے۔ ہند ۔ پاک سرحد سے بمشکل 35 کلو میٹر دور واقع پٹھان کوٹ فضائیہ کے اڈہ پر کل پاکستانی پشت پناہی کے حامل چار دہشت گردوں نے گھس کر حملہ کر دیا اور گھمسان کی لڑائی میں انہیں ہلاک کر دیاگیا ۔ مرکزی معتمد داخلہ راجیو مہرشی نے دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ کم از کم دو اور دہشت گرد یہاں چھپے ہوئے ہیں کیونکہ دو مختلف مقامات سے فائرنگ کی گئی ہے ان کی تعداد اور زیادہ ہونے کے بارے میں یقین کے ساتھ نہیں کہا جاسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ جاری کارروائی ختم ہونے اور نعشوں کی گنتی کے بعد ہی قطعی طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے ۔
مرکزی معتمد داخلہ کا یہ تبصرہ ایسے وقت سامنے آیا جبکہ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ٹویٹ کیا تھا کہ فوجی آپریشن مکمل ہوچکا ہے اور پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ۔ بعدازاں راجناتھ سنگھ نے یہ ٹوئیٹ حذف کر دیا ۔ مہرشی نے کہاکہ کل ہوئی لڑائی میں چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ آج دوپہر میں فضائی اڈہ پر دو مقامات سے فائرنگ پھر شروع ہوگئی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کے تمام اثاثے محفوظ ہیں ۔ پٹھان کوٹ میں ایک سینئر فوجی عہدیدار نے کہاکہ تازہ رابطہ قائم ہوا ہے اور مختصر فائرنگ ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن قطعی مرحلہ میں پہنچ چکا ہے اور کسی مداخلت کار یا دہشت گرد سے فضائی اڈہ کو صاف کرنے تک یہ کارروائی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ زبردست فائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن یہ کچھ وقت کے لئے تھا ۔ یہاں اضافی کمک روانہ کی جا رہی ہے ۔ فوج نے تقریباً 500 سپاہیوں پر مشتمل پانچ کمپنیوں کو فوری روانہ کیا ہے ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے وزیراعظم نریندر مودی کو پٹھان کوٹ فضائی اڈہ کی تازہ صورتحال سے واقف کرایا۔ یہ دونوں کرناٹک میں منعقدہ تقریب میں موجود تھے ۔ مسلح فورسیس ‘ پولیس اور سیکوریٹی عملہ کی مشترکہ کارروائی جاری ہے جبکہ آج دوپہر میں فائرنگ کا تبادلہ اور گرینیڈ دھماکہ ہوا ۔ این آئی اے نے دہشت گرد حملہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کل اس ضمن میں مقدمہ درج کیا جائیگا اور پٹھان کوٹ فضائیہ کے اڈہ پر دہشت گرد حملہ میں پاکستانی دہشت گرد تنظیم کی سازش کی تحقیقات کی جائیگی ۔ این آئی اے کی ٹیم نے اس مقام کا دورہ کیا تھا اور آج حکومت نے یہ مقدمہ این آئی اے کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اس ضمن میں حکومت پنجاب کی رضامندی بھی حاصل کرلی گئی۔ایرکموڈور جے ایس دھمون نے ایرفورس اسٹیشن پٹھان کوٹ پر رات دیر گئے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوجی آپریشن اب بھی جاری ہے اور ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 7 فوجیوں میں جو ہلاک ہوئے ایک گروڈ کمانڈو ، ایک این ایس جی آفیسر ، اور پانچ ڈیفٹنس سکیورٹی کور کے اہلکار شامل ہیں ۔اس کے علاوہ 17 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں کے گھس آنے کے مقام کا پتہ چلالیا گیا ہے جو فضائی اڈے کے عقب میں جنگلاتی علاقہ میں واقع ہے ۔ وہ اسی مقام سے فضائی اڈہ میں گھس آئے تھے ۔
مودی نے اعلیٰ سطحی اجلاس میں جائزہ لیا
وزیراعظم نریندر مودی نے آج رات اعلیٰ عہدیداروں کے اجلاس میں پٹھان کوٹ دہشت گرد حملوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔کرناٹک کے دو دون کے دورہ سے واپس ہوتے ہی وزیراعظم نے سرکردہ عہدیداروں بشمول قومی سلامتی مشیر اجیت دوول اور معتمد خارجہ ایس جے شنکر و دیگر کے ہمراہ اجلاس طلب کیا ۔ جبکہ دفاعی ماہرین کی جانب سے سکیورٹی ایجنسیوں کی کارروائی کے بارے میں کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں ۔ ان ماہرین نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیاں جس انداز میں یہ کارروائی انجام دے رہی ہیں اس پر کافی شبہات پیدا ہورہے ہیں ۔