ک500 کی نوٹ پر پٹرول و ڈیزل اور فلائیٹ ٹکٹس کی خریدی بند

آج نصف شب سے عمل آوری ، مرکزی حکومت کے فیصلہ میں ترمیم
حیدرآباد۔یکم۔ڈسمبر (سیاست نیوز) 500کی کرنسی نوٹ کے ذریعہ 2ڈسمبر کی رات 12بجے سے پٹرول ‘ ڈیزل نہیں خریدا  جا سکے گا اور نہ ہی فلائٹ ٹکٹس کی خریداری عمل میں آئی گی۔ حکومت ہند نے 500کی نوٹ کے چلن کیلئے 23مقامات کی نشاندہی کرتے ہوئے ان مقامات کو 15ڈسمبر تک کا استثنیٰ فراہم کیا تھا لیکن آج کئے گئے فیصلہ کے مطابق حکومت نے 2ڈسمبر کی درمیانی شب سے پٹرول پمپ اور فلائٹ ٹکٹ کی خریدی کو 500کی منسوخ کرنسی کے استثنیٰ کی فہرست سے خارج کردیا ہے۔ وزارت فینانس کی جانب سے جاری کردہ احکام میں اس بات کی صراحت کی گئی ہے کہ پکوان گیس کی خریدی کیلئے منسوخ 500کے کرنسی نوٹ کارکرد رہیں گے اسی طرح ریلوے ٹکٹ‘ بس ٹکٹ‘ برقی و آبرسانی ادائیگی‘ دودھ کی خریدی‘ سرکاری دواخانوں میں ادائیگی‘ ادویات کیلئے ادائیگی وغیرہ کیلئے 15ڈسمبر تک کارکرد رہیں گے۔ ذرائع کے بموجب حکومت نے اس فہرست میں بتدریج تخفیف کا فیصلہ کیا ہے۔ 500کی کرنسی نوٹ جو 8نومبر کو منسوخ کی گئی ہیں ان کرنسی نوٹوں کے چلن کو 2ڈسمبر سے بند کئے جانے کی اطلاع کے ساتھ ہی دونوں شہروں کے علاوہ ملک کے مختلف مقامات پر عوام میں دہشت پیدا ہوگئی اور یہ اطلاعات گشت کرنے لگیں کہ 500کی نوٹ کا چلن مکمل بند کردیا گیا ہے اور ان نوٹوں کو اب صرف بینک میں جمع کروایا جاسکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وزارت فینانس کے اس فیصلہ سے 500کی کرنسی کو استعمال میں لانے کی کوشش کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 24نومبر کو حکومت نے اچانک فیصلہ کرتے ہوئے منسوخ کرنسی کے تبدیلی کا عمل روک دیا اور اس کے فوری بعد 1000کی منسوخ کرنسی کے چلن کو بند کردیا گیا اور یہ کہہ دیا گیا کہ 1000کے نوٹ صرف بینک کھاتہ میں جمع کروائے جا سکتے ہیں۔500کے نوٹوں کی کرنسی میں غیر محسوب رقومات رکھنے والوں کو اب اپنے پاس موجود کرنسی کے استعمال کا موقع میسر نہیں آئے گا بلکہ انہیں اس کرنسی کو بینک میں جمع کروانا پڑے گا۔500کے نوٹوں کے ذریعہ پٹرول و ڈیزل کی خریدی پر پڑنے والے اثرات بالواسطہ طور پر زرعی و تجارتی شعبہ پر بھی مرتب ہوں گے کیونکہ لاری ڈرائیورس ان کرنسی نوٹوں کے استعمال کے ذریعہ بڑی لاریوں اور بڑی گاڑیوں میں پٹرول و ڈیزل ڈلوا رہے تھے لیکن ان نوٹوں کے چلن کے استثنیٰ کی فہرست میں شامل پٹرول ‘ ڈیزل کی خریدی کو خارج کردیئے جانے کے منفی اثرات ہو سکتے ہیں۔