ہلاری ’’امریکہ پہلے‘‘ نہیں بلکہ ’’ڈونرس پہلے‘‘ پر عمل پیرا، انتخابی ریالی سے ٹرمپ کا خطاب
واشنگٹن ۔ 25 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر امریکی صدر بارک اوباما اور ان کی پہلی میعاد کے دوران وزیرخارجہ کے جلیل القدر عہدہ پر فائز رہ چکیں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار ہلاری کلنٹن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اوباما ۔ کلنٹن پالیسیوں نے امریکہ کے تحفظ کو قربان کر ڈالا اور امریکہ کی آزادی کو خطرہ میں ڈالا۔ مسی سپی میں ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بات کہی اور یہ بھی واضح کردیا کہ ’’اس جوڑی‘‘ نے امریکی ملازمتوں کو بیرونی ملازمین کے حوالے کردیا۔ اسلامی دہشت گردی امریکی سرحدوں تک پہنچ گئی اور ایک کھلی سرحد کی وجہ سے کم آمدنی والے ورکرس کچل کر رہ گئے اور ہماری سیکوریٹی بھی خطرہ میں پڑ گئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں فی الحال جو حالات پائے جارہے ہیں وہ برطانیہ میں بریگزٹ سے قبل پائے جاتے تھے جب برطانیہ نے یوروپی یونین سے اخراج کا فیصلہ کرلیا اور یہی وہ تحریک ہے جسے بریگزٹ کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہلاری نے جو بھی فیصلے کئے وہ غلط کئے اور اب ہلاری چاہتی ہیں کہ امریکہ گلوبلزم کے آگے گھٹنے ٹیک دے۔ وہ ایک ایسا ملک چاہتی ہیں جس کی سرحدیں نہ ہوں۔ وہ چاہتی ہیں کہ ایسے تجارتی معاہدہ کئے جائیں جس سے بیرونی ممالک کو فائدہ ہو اور وہ ایک ایسی حکومت چاہتی ہیں جو عوام کی خواہشات کو نظرانداز کرے۔ 70 سالہ ٹرمپ نے مزید زہریلے تیر چھوڑتے ہوئے کہا کہ ہلاری امریکہ کو کلنٹن فاؤنڈیشن کو فروخت کردینا چاہتی ہیں۔ یہ کہنا بیحد مشکل ہیکہ کلنٹن فاونڈیشن کا اختتام کہاں ہوتا ہے اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی شروعات کہاں سے ہوتی ہے۔ اس موقع پر ٹرمپ نے ایک خبر رساں ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہلاری نے بحیثیت وزیرخارجہ غیرسرکاری طور پر جتنے بھی اجلاس منعقد کئے وہ تمام کلنٹن فاؤنڈیشن کو عطیہ دینے والے لوگ تھے۔ ہلاری ’’امریکہ پہلے‘‘ والی نظریئے پر نہیں بلکہ ’’ڈونرس پہلے‘‘ والے نظریئے پر ایقان رکھتی ہیں۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ اوباما ۔ کلنٹن خارجہ پالیسیوں نے دولت اسلامیہ کے حوصلے بلند کئے۔ مشرق وسطیٰ کو غیرمستحکم کیا۔ میری تمام تر توجہ ان 300 ملین امریکی شہریوں پر مرکوز ہوگی جو امریکہ کو اپنا ملک کہتے ہیں۔ ہلاری کلنٹن نے عوام کو دھوکہ دیا لہٰذا 8 نومبر ایک ایسا دن ہوگا جب امریکہ آزادی کا دوبارہ اعلان کرے گا۔ انہوں نے دہشت گردوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ جو لوگ امریکی شہریوں کو ہلاک کررہے ہیں یا انہیں ہلاک کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں، وہ ہوشیار ہوجائیں کیونکہ ہم انہیں ڈھونڈ نکالیں گے اور تباہ کردیں گے۔ آخر میں جیت ہماری ہی ہوگی۔ یہ کوئی فوجی جنگ نہیں ہوگی بلکہ سائبرفیئر اور مالیاتی وار فیئر بھی ہوگی جسے ہم نظریاتی جنگ بھی کہہ سکتے ہیں۔ ہم نفرت انگیز اور شدت پسند اسلامی نظریات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور امریکی اقدار کو فروغ دیں گے۔