کاریگروں کے احتجاج سے زیورات کی قلت
نئی دہلی ۔ 29 ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : جیویلرس اور ٹریڈرس کی قابل لحاظ تعداد آج 28 ویں دن بھی ایک فیصد اکسائز ڈیوٹی کے خلاف ہڑتال جاری رکھی ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے بجٹ میں زیورات کی خریداری پر ایک فیصد اکسائز ڈیوٹی کی وصولی کی تجویز پیش کی تھی ۔ جس کے خلاف ملک بھر میں 2 مارچ سے جیویلری شاپس اور ادارے بند منا رہے ہیں ۔ تاہم تاملناڈو میں جیویلرس کی اکثریت ہڑتال سے دستبردار ہوگئی ہے ۔ اپنا کاروبار حسب معمول شروع کردیا ہے ۔ نائب صدر آل انڈیا صرافہ اسوسی ایشن مسٹر سریندر کمار جین نے بتایا کہ شادیوں کا سیزن کی آمد آمد ہے اور جیویلری کا اسٹاک بھی تقریبا ختم ہوچکا ہے ۔ جس کے باعث صارفین کو مشکلات کا سامنا ہوگا ۔ کیونکہ زیورات کے کاروبار سے وابستہ کاریگر بھی ہڑتال میں شامل ہیں ۔ ایک اندازہ کے مطابق ہڑتال کے باعث جنوری تا مارچ زیورات کی فروخت میں 40-50 ٹن کی گراوٹ کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ حکومت نے جیویلرس کے مطالبہ کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ۔ لیکن یہ تیقن احتجاجیوں کو مطمئن نہیں کرسکا ۔۔